9.8 C
Dublin
جمعہ, مئی 24, 2024
اشتہار

خیبر پختونخوا کے گورنر بننے کے بعد فیصل کریم کنڈی کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: پاکستان تحریک انصاف کی حکومت والے صوبے خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ان کی کوشش ہوگی کہ وفاق اور صوبائی حکومت کے مابین ٹینشن کم ہو۔

کے پی گورنر بننے کے بعد فیصل کریم کنڈی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وہ وفاق سے جڑے صوبے کے مسائل حل کریں گے، ایسا نہ ہو وفاق اور صوبے کی سیاسی چپقلش میں نقصان عوام کا ہو۔

انھوں نے کہا وفاقی حکومت سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کے لیے کردار ادا کریں گے، اور وفاقی حکومت سے صوبے کے لیے زیادہ سے زیادہ فنڈز کے حصول کو یقینی بنائیں گے۔

- Advertisement -

گورنر کے پی نے کہا ’’خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات کا کیس سپریم کورٹ میں چل رہا ہے، ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کو مخصوص نشستوں پر حلف لینے کا حکم دیا، تاہم صوبائی حکومت اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ گئی، سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے حوالے سے سٹے آرڈر کی بجائے نوٹس دیا، مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینے کے معاملے پر صوبائی حکومت توہین عدالت کی مرتکب ہو سکتی ہے۔‘‘

انھوں نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر حلف آج نہیں تو کل ضرور ہوگا، مخصوص نشستوں پر حلف کے ڈر کی وجہ سے صوبائی حکومت اسمبلی اجلاس نہیں بلا رہی ہے، اس لیے امن و امان کی صورت حال پر ابھی تک خیبر پختونخوا اسمبلی نے اجلاس ہی طلب نہیں کیا۔

فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں آپس ہی میں بات چیت کرتی ہے، مذاکرات سے ہی مسائل کا حل ممکن ہے، اگر پی ٹی آئی مذاکرات نہیں کرنا چاہتی تو اسے کوئی مجبور نہیں کر سکتا، پی ٹی آئی ایک جانب کہتی ہے سیاست میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہیے، دوسری جانب مذاکرات کا کہہ رہی ہے۔

انھوں نے جے یو آئی ف کے سربراہ کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاج کا کہہ رہے ہیں، بقول ان کے ان کا مینڈیٹ کے پی میں چوری ہوا ہے، یعنی مولانا فضل الرحمان کا مینڈیٹ پی ٹی آئی کو ملا ہے، اس لیے پی ٹی آئی اخلاقی جرات کا مظاہرہ کر کے مولانا کو مینڈیٹ واپس کر دے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں