اسلام آباد: محکمہ موسمیات نے پاکستان میں مون سون بارشوں کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجادی۔
تفصیلات کے مطابق مون سون سےمتعلق فیڈرل فلڈ کمیشن کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت وفاقی وزیرآبی وسائل میاں معین وٹو نے کی ، سیکرٹری آبی وسائل، چیئرمین فلڈکمیشن اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں مون سون سے قبل تیاریوں اورخطرات کا جائزہ لیا گیا، محکمہ موسمیات نے بتایا کہ جولائی تا ستمبر معمول سے زیادہ بارش کاامکان ہے، شمال مشرقی پنجاب،کشمیر میں زیادہ بارش متوقع ہے۔
اجلاس میں بریفنگ میں کہا گیا کہ شمالی خیبرپختونخوا،گلگت بلتستان میں کم بارش کاامکان اور ملک بھر میں درجہ حرارت زیادہ رہنے کی توقع ہے، درجہ حرارت بڑھنے سے موسمی خطرات میں اضافہ ہو سکتا ہے جبکہ شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔
مزید پڑھیں : رواں سال مون سون بارشیں کم ہوں گی یا زیادہ؟
ایف ایف ڈی نے بڑےشہروں میں فوری صفائی مہم اور بیراجوں، پلوں اورنالوں سےتجاوزات اورملبہ ہٹانے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں ڈیمز، دریاؤں اورٹیلیمیٹری سسٹم کی صورتحال پرآگاہی دی گئی جبکہ ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے نے حفاظتی حکمت عملی پیش کی۔
تربیلا، منگلا ڈیم کی جانب سے سیلابی ایس او پیز پیش کی گئیں، میاں معین وٹو نے کہا کہ عوام اور انفراسٹرکچر کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔