تازہ ترین

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے جج کیخلاف ریفرنس دائر

راولپنڈی: نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے...

‘کراچی میں ایچ آئی وی ایڈز پھیلنے لگا، 6 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ’

کراچی : شہر قائد میں ایچ آئی وی ایڈز پھیلنے لگا، شہر میں 6 ہزار سےزائدکیسزپر خرم شیر زمان نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے ایڈز پر قابو نہ پایا تو تشویشناک حد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے کراچی میں ایچ آئی وی کے6 ہزار سےزائدکیسزپر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ لاڑکانہ کےبعد کراچی میں ایڈزکے کیسز میں اضافہ تشویشناک ہے، حکومت سندھ نےصوبےمیں بچے بچے کو ایڈزلگانے کی قسم کھائی ہوئی ہے، اگر اقدامات کیے ہوتے تووبا دوسرے شہروں کارُخ نہ کرتی۔

خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ وزیر صحت سندھ نے لگاتار ناکامیوں کے بعد عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیے ہیں، پی پی خود صوبے کے عوام کیلئے کسی بیماری سے کم نہیں، پی پی عوام کو کبھی ایڈز تو کبھی بھوک و افلاس توکبھی کتوں کےکاٹنے سےماررہی ہے۔

رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ پی پی کی سیاست لاشوں سےشروع ہوکر لاشوں پر ختم ہوتی ہے، سندھ حکومت ہر سال عوام کو کسی نئی مصیبت میں مبتلا کردیتی ہے، حکومت نے ایڈز پر قابو نہ پایا تو تشویشناک حد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کچھ سال قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

بعد ازاں وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

Comments

- Advertisement -