مصر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ رونما ہوا، جب سگی ماں نے کم عمر بیٹی کو قتل کرکے نعش کو کچرے کے ڈرم میں پھینک دیا۔
عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہولناک واقعہ مصر کے علاقے العبیش میں پیش آیا جب اہل محلہ کو کچرے کے ڈرم میں کم عمر بچی کی نعش ملی، معاملہ سامنے آنے پر پولیس کو مطلع کیا۔ پولیس نے نعش تحویل میں لے کر تحقیقات کا آغاز کیا۔
تحقیقاتی آفیسر قتل کا معمہ سلجھاتے ہوئے اس ویڈیو فوٹیج تک پہنچ گیا جو اس علاقے کے سی سی کیمرے کی تھی جہاں سے معصوم بچی کی نعش ملی تھی۔ ویڈیو فوٹیج میں حقیقت سامنے آگئی، قاتل کوئی اور نہیں بلکہ سگی ماں اور سوتیلا باپ تھا جنہیں فوری طورپر حراست میں لے لیا گیا۔
ابتدائی تفتیش میں جو بات سامنے آئی اس نے سب کو حیران کردیا، ملزمہ اور اس کے شوہر نے دوران تفتیش بتایا کہ بچی کو کپڑوں میں پیشاب کرنے کی بیماری تھی جس کے باعث وہ سخت پریشان رہتے تھے۔
سوتیلے باپ نے بتایا کہ بچی کو متعدد بار ایسا کرنے سے منع کیا بلکہ سخت مارا بھی تاکہ وہ اس عادت سے باز آجائے مگر بچی پر اس کا اثر نہ ہوا۔
واردات کے دن ملزمان نے بچی کو انتہاء سے زیادہ تشدد کا نشانہ بنایا جسے وہ سہہ نہ سکی اور جان کی بازی ہار گئی، نعش کو ٹھکانے لگانے کے لیے دونوں نے اسے بڑے تھیلے میں ڈالا اور دوسرے محلے کے کچرے کے ڈرم میں پھینک دیا۔
نایاب مرض میں مبتلا 11 ماہ کی بچی کو انجکشن کے لیے چاہیے 14 کروڑ روپے
پولیس نے ملزمان کا بیان ریکارڈ کرکے انہیں پراسیکیوشن کے حوالے کردیا ہے، جہاں ان سے مزید تحقیقات کے بعد کیس عدالت میں جمع کیا جائے گا۔