جمعہ, جون 28, 2024
اشتہار

کراچی: گاڑی میں دم گھٹنے سے بچے کی موت: والدہ اصل حقائق سامنے لے آئیں

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : گلستان جوہر میں گاڑی سے 4 سالہ بچے کی لاش ملنے کے واقعے پر والدہ اصل حقائق سامنے لے آئیں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہرمیں گاڑی سے 4 سالہ بچے کی لاش ملنے کے واقعے پر بچے کی والدہ کا اہم بیان سامنے آگیا۔

غم سے نڈھال ماں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیٹے کوجان بوجھ کرقتل کیا گیا اور اسے دانستہ گاڑی میں بند کیا گیا۔

- Advertisement -

بچے کی والدہ کا کہنا تھا کہ مقدمے میں لکھا گیا غفلت سے واقعہ پیش آیا لیکن میں نے ایسا کچھ نہیں لکھوایا، تفتیشی افسرتعاون نہیں کر رہا۔

جاں بحق بچے کی ماں نے تفتیشی افسر تبدیل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بتایا ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے بھی مجھ سےرابطہ نہیں کیا۔

انھوں نے بتایا کہ پسند کی شادی تھی، شوہر کے گھر والے نہیں مان رہےتھے، شوہر کے گھر والوں کی طرف سے مجھے ٹارچر کیا جاتا ہے۔

غم سے نڈھال ماں کا مزید کہنا تھا کہ 3 سال پہلے بھی میری بیٹی کو اسی طرح گاڑی میں بند کیا گیا تھا، حسین کی موت کےبعدجیٹھ نےمجھ پرتشدد کیا، بیٹا دم گھٹنے سے جاں بحق ہوا،اعلیٰ افسران انصاف فراہم کریں۔

مزید پڑھیں : کراچی: گلستان جوہر میں 4 سالہ بچہ گاڑی میں دم گھٹنے سے جاں بحق

یاد رہے کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں 15 جون کو 4 سالہ بچے کی موت گاڑی میں دم گھٹنے سے ہوئی تھی، جس کے بعد پولیس نے والدہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے تایا اور تائی کو گرفتار کیا۔

تائی ارجمن اور تایا خلیق الزمان 15 جون کو اسکیم 33 جارہے تھے اور ساتھ میں ان کے 4 سالہ بھتیجا حسین بھی موجود تھا۔

والدہ کا کہنا تھا کہ جب وہ واپس آئے تو تائی اور تایا کے تینوں بچے گھر آگئے لیکن میرا بیٹا واپس نہیں آیا، جب پوچھا تو کہا گیا کہ وہ نیچے کھیل رہا ہے۔

حسین کی والدہ کے مطابق جب تین گھنٹے کے بعد جیٹھ جم جانے لگا تو بیٹا گاڑی میں بند تھا جس کے بعد اسے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا طبیعت نہ سنبھلنے پر اسٹیڈیم روڈ پر نجی اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بچے کی موت کی تصدیق کردی۔

Comments

اہم ترین

نذیر شاہ
نذیر شاہ
نذیر شاہ کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں