مسقط: وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اور عمان کے وزیرِ خارجہ نے مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا، شاہ محمود نے کہا ہے کہ جوائنٹ کمیشن میں پاک عمان تعلقات کے فروغ کے لیے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں تاکہ ساتویں جوائنٹ منیسٹریل کمیشن کو عملی شکل ملے۔
[bs-quote quote=”تیس فی صد عمانی بنیادی طور پر پاکستان کے صوبہ بلوچستان سے ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شاہ محمود قریشی” author_job=”وزیرِ خارجہ”][/bs-quote]
شاہ محمود قریشی نے کہا ’پاک عمان تعلقات مزید مستحکم کرنے کے لیے ہماری سوچ میں یکسانیت پائی جاتی ہے۔‘
وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ عرب ریاستوں میں عمان پاکستان کے سب سے قریب تر ہے، 30 فی صد عمانی بنیادی طور پر پاکستان کے صوبہ بلوچستان سے ہیں، 3 لاکھ تارکین وطن عمان کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کر رہے ہیں۔
شاہ محمود نے کہا صرف 2018 میں 25 ہزار پاکستانی عمان کی لیبر مارکیٹ کا حصہ بنے، ہم چاہتے ہیں عمان ہماری استعداد کار سے بھرپور فائدہ اٹھائے۔
انھوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان لیبر اور ٹریننگ سے متعلق مشترکہ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں، اس وقت ہماری باہمی دو طرفہ تجارت کا حجم کافی کم ہے، اس لیے ٹریڈ اور کامرس پر ایک مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے کی تجویز دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی عمانی ہم منصب سے ملاقات، دورہ پاکستان کی دعوت
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ہم عمان کی مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ترسیل کی اہلیت رکھتے ہیں، عمان کے نجی شعبے سے وابستہ کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کر سکتی ہیں۔
شاہ محمود نے کہا کہ ہم آئل اور گیس دریافت کے لیے مشترکہ کاوشوں کے عزم کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز مسقط میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عمانی ہم منصب یوسف بن علوی سے ملاقات میں دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی۔