اسلام آباد: ایم کیو ایم نے اپنے ارکان کی اسمبلیوں میں واپسی کیلئے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار اور جمعیت علماء اسلام ٖ( ف) کے سربراہ مولانا فضل اُلرحمن کو اپنی شرائط پیش کر دیں۔
وزیراعظم کی پارلیمانی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد متحدہ کو منانے کیلئے رابطوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، سب سے پہلے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار سے رابطہ کیا، وزیرخزانہ کی فاروق ستار سے ون آن ون ملاقات ہوئی جبکہ مولانا فضل الرحمان نے فاروق ستار سے فون پر رابطہ کیا۔
فاروق ستار نے دونوں رہنماؤں سے گفتگو میں کراچی آپریشن پر متحدہ کے تحفظات سے آگاہ کیا اور اسمبلیوں میں واپسی کیلئے اپنےمطالبا ت پیش کردیئے ۔
مطالبہ نمبر ایک : کراچی آپریشن کی نگرانی کیلئے مانیٹرنگ ٹیم بنائی جائے۔
مطالبہ نمبر دو: کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ روکی جائے۔
مطالبہ نمبر تین: لاپتہ کارکنوں کے بارے میں بتایا جائے۔
مطالبہ نمبر چار: گرفتار کارکنوں کو قانون کے مطابق عدالت میں پیش کیا جائے۔
فاروق ستار نے دونوں رہنماؤں سے متحدہ کے اُنیس نکاتی مراسلے پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اس میں ظاہر کئے گئے تحفظات دور کرنے پر زور دیا۔
اس سے قبل وزیرِاعظم کی زیرِصدارت اجلاس میں ایم کیوایم کے استعفے قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، متحدہ قومی موومنٹ کے تحفظات پر تفصیلی غور کے بعد حکومت نے کراچی آپریشن پر مانیٹرنگ کمیٹی بنانے کی تجویز دی۔
اجلاس سے خطاب میں وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو پارلیمانی سرگرمیوں میں شامل رکھنے کیلئےرابطہ کیا جائے، ایوان کی بالادستی کیلئے تمام جماعتیں متحد ہوں۔