کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے متحدہ رکن سندھ اسمبلی کامران فاروقی کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، رینجرز نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم نے محبت سندھ ریلی اور سانحہ بارہ مئی سمیت دیگر جرائم کا اعتراف کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے گرفتار رکن سندھ اسمبلی کامران فاروقی کو انسداد دہشت گردی کے منتظم جج کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں تفتیشی افسر کی جانب سے تحقیقات کے لیے ملزم کا 14 روزہ ریمانڈ طلب کرنے کی درخواست کی گئی۔
تفتیشی افسر نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ کامران فاروقی نے ہائی پروفائل مقدمات سمیت درجنوں افراد کے قتل کا اعتراف کرلیا ہے جبکہ ملزم سانحہ 12 مئی، سانحہ طاہر پلازہ اور محبت سندھ ریلی میں بھی ملوث رہا۔
پڑھیں: ’’ ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی کامران فاروقی گرفتار ‘‘
رینجرز کے پراسیکوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کامران فاروقی نے ابتدائی تفتیش میں اہم انکشافات کیے ہیں، جن میں 2008 سٹی کورٹ کے سامنے طاہر پلازہ کو کیمیکل چھڑک کر آگ لگانے کا واقعہ بھی شامل ہے جس میں 2 خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
رینجرز کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی نے لائٹ ہاؤس سینما کے قریب ریلی پر فائرنگ اور 12 مئی کے موقع پر چیف جسٹس کو روکنے کے لیے ریلیوں پر فائرنگ کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
رینجرز کی جانب سے عدالت میں کامران فاروقی سے کی جانے والی تفتیش کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی جس میں لائٹ ہاؤس کے قریب فائرنگ سے 13 افراد ہلاک اور 17 زخمی جبکہ 12 مئی کو متعدد افراد کی ہلاکت سمیت 2011 میں گارڈن کے علاقے میں پیپلزپارٹی کے کارکن طارق لشکیر کا قتل شامل ہے۔
رینجرز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے 2010 اور 2012 میں لیاری کے علاقے عثمان آباد میں بلوچوں کو قتل کیا جبکہ ایم کیوایم مخالف ریلیوں پر کراچی بار ایسوسی ایشن سابق صدر نعیم قریشی کو قتل کا ٹاسک دیا گیا۔
پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا کہ عثمان آباد کے سیکٹر انچارج کی حیثیت سے کامران فاروقی کروڑوں روپے بھتہ وصول کرتا رہا ہے جبکہ ملزم کے خلاف دستی بم اور غیرقانونی اسلحہ رکھنےکا مقدمہ درج ہے ملزم کےخلاف موٹر سائیکل چوری کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کیے، پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کامران فاروقی نے بتایا اسے گھر سے رینجرز نے اٹھایا،کامران فاروقی کا کہنا ہے کہ اسے سانحہ 12 مئی میں ملوث کیا جا رہا ہے۔