کراچی: متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی خواجہ سہیل نے حکومتی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے خلاف احتجاجاً اپنا سول اعزاز ’ستارہ امتیاز‘ واپس کرنے کا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ٹیکس کی شرح کم کرنے اور بیرون ملک اثاثے رکھنے والے افراد کے لیے نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا تھا جس کے خلاف احتجاجاً آج رکن قومی اسمبلی خواجہ سہیل نے اسمبلی کے اجلاس میں اپنا سول اعزاز واپس کرنے کا اعلان کیا ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ سہیل کا کہنا تھا کہ صدر یا وزیر اعظم نے ستارہ امتیاز کے لیے نامزد کرنے کے بجائے مجھے یہ اعزاز سب سے بڑا ٹیکس دھندہ ہونے کے اعتراف میں دیا ہے لیکن میں یہ اعزاز کل ایوان میں سب کے سامنے واپس کردوں گا۔
صدرممنون حسین نےٹیکس ایمنسٹی اسکیم پردستخط کردیے‘ آرڈیننس جاری
خیال رہے کہ 5 اپریل کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ٹیکس اصلاحات اور ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا تھا جس کے تحت 12 سے 24 لاکھ روپے سالانہ آمدن پر 5 فیصد، 24 سے 48 لاکھ روپے سالانہ پر10 فیصد جبکہ 48 لاکھ سے زائد سالانہ آمدن پر15 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔
وزیر اعظم کی جانب سے اسکیم کے اعلان کے بعد صدر مملکت ممنون حسین نے حکومت کی پیش کردہ ٹیکس ایمنٹسی آرڈیننس پر دستخط کر کے باقاعدہ منظوری دے دی ہے۔
وزیراعظم کی ٹیکس نادہندگان کے لیے ایمنسٹی اسکیم، سیاست داں فائدہ نہیں اٹھا سکتے
خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم کے اعلان اور منظوری کے بعد سے اپوزیشن کی طرف سے سخت مخالفت اور مزاحمت کا سامنا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔