کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ بھر میں رینجرز کو مکمل اختیارات دیے جائیں۔
فیصل سبزواری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ رینجرز نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا ہے پورے صوبے میں اختیار دیں امن و امان کر دیں گے۔
خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ پیپلز پارٹی والے کہتے ہیں کراچی سندھ ہے کراچی اور سندھ الگ نہیں، جب کراچی میں رینجرز کو مکمل اختیار ہے تو باقی سندھ میں کیوں نہیں؟
متعلقہ: لگتا ہے خواجہ اظہار (ن) لیگ کے ترجمان ہوگئے ہیں، ناصر حیسن شاہ
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سند مراد علی شاہ کہتے ہیں میری مرضی کا آئی جی نہیں لگایا تو امن و امان خراب ہو جائے گا، انہوں نے (ن) لیگ پر پریشر ڈالا کہ مرضی کا آئی جی لگاؤ، ایسا لگ رہا ہے کچے کے ڈاکوؤں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار فرما رہے ہیں کراچی کے مسئلے کو بلا وجہ ہوا دی جاتی ہے، صرف 50 لوگ تو مرے ہیں اتنا بڑا مسئلہ نہیں آپ کا کون مرا ہے جو مسئلہ ہوگا۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ ہزاروں موٹر سائیکل اور گاڑیاں چھین لی جاتی ہیں کوئی ایف آئی آر نہیں کٹواتا، وزیر اعظم اور صدر مملکت جو سپریم کمانڈر ہیں انہیں ہم نے صدارت کا ووٹ بھی دیا ہے، سندھ میں صدر کی صوبائی حکومت ہے ان سے گزارش ہے حالات کا نوٹس لیں۔
دوسری جانب فیصل سبزواری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پانی سر سے اونچا ہو چکا ہے اب وفاق سندھ میں امن و امان کی صورتحال کا نوٹس لے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس جرائم پیشہ عناصر کو لگام ڈالنے میں نا کام ہو چکی ہے اور کوئی سلطان راہی نہ بنے، وزیر داخلہ سندھ منہ کھولنے سے پہلے آنکھیں کھولیں۔