کراچی: ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ آئین میں سپریم کورٹ کی زیادہ اہمیت ہے یا الیکشن کمیشن کی، سندھ بلدیاتی الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں فاروق ستار اور فیصل سبزواری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت خود اعتراف کررہی اور حلقہ بندیاں ٹھیک کرنے کے لیے تیار ہے، یہ پریس کانفرنس نہ توہین الیکشن کمیشن ہے اور نہ ہی توہین عدالت ہے۔
سیکشن 9 کو الیکشن کمیشن نے استعمال کیا ہے جو لاگو نہیں
ہوتا، فروغ نسیم
فروغ نسیم نے کہا کہ سیکشن 9 کو الیکشن کمیشن نے استعمال کیا ہے جو لاگو نہیں ہوتا پھر بھی بلدیاتی الیکشن ہوتے ہیں تو اس کی قانونی حیثیت نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہماری درخواست کو کاپی پیسٹ کیا ہے ہم بات کراچی کے حقوق کی کررہے ہیں، سندھ حکومت کے آرڈر کا مطلب ہے آج کی تاریخ میں کوئی حلقہ بندی نہیں سپریم کورٹ کے کہنے پر سندھ حکومت کو ہم نے قائل کرنے کی کوشش کی جب قائل کیا تو سندھ حکومت نے ٹین ون کا آرڈر پاس کیا۔
فروغ نسیم نے کہا کہ 31 دسمبر 2021 کو سندھ حکومت نے بہت سی یوسیز بنائی تھیں ان بنائی گئی یوسیز کی آبادی صحیح نہیں تھی، حلقہ بندیوں میں ایم کیو ایم کے ووٹرز کو ڈاؤن سائز کیا گیا جہاں ہمارا ایک ووٹر تھا دوسرے حلقے میں وہاں تین ووٹر تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہاجر آبادی کے ووٹ کو تقسیم کرنے کی سازش کی گئی ہم نے عدالتوں میں بروقت درخواست دائر کی تھی سپریم کورٹ میں جب ہم گئے اور ہماری بات سنی، سپریم کورٹ نے سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کہا تھا۔
الیکشن کمیشن سے ایم کیو ایم بھاگ نہیں رہی بلکہ کراچی سے آپ کو بھگائے گی، فیصل سبزواری
فیصل سبزواری نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے ایم کیو ایم بھاگ نہیں رہی بلکہ کراچی سے آپ کو بھگائے گی امیدواروں کے کارناموں کے سبب صرف عمران خان کی تصاویر لگا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دوسری جماعت کراچی میں اپنے امیر تک کی تصاویر نہیں لگا پارہی ہے موجودہ حلقہ بندیوں میں آئین کی خلاف ورزی ہورہی تھی۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ متنازع حلقہ بندیوں کے خلاف جنگ کو آخری سطح تک لے کر جائیں گے۔