تازہ ترین

آئی ایم ایف کا پاکستان کو سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے کا مشورہ

ریاض: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سخت...

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

پاکستان میں سیاسی جماعتیں سیاست کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتیں، مصطفیٰ کمال

متحدہ قومی موومنٹ (ایم اکیو ایم) پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ہم کوشش کر رہے تھے کہ مردم شماری پر سیاست نہ ہو، مگر پاکستان میں سیاسی جماعتیں سیاست کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ مردم شماری ایک اہم مسئلہ ہے ہم اس اہم مسئلہ پر کسی کو سیاست نہیں کرنے دیں گے، ایم کیو ایم ہی واحد جماعت ہے جو مسائل کے حل کی جینوئن آواز  ہے۔

رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی کی آبادی 1 کروڑ 43 لاکھ سے زائد دکھا رہے ہیں، پچھلی مردم شماری میں آبادی 1 کروڑ 60 لاکھ بتائی گئی تھی یعنی باقی رہ جانے والی مردم شماری میں 2، 3 لاکھ اور بڑھ جائیں گے۔

سید مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے یہ تو 2017 کی مردم شماری سے بھی کم اعداد و شمار دکھائے جارہے ہیں اس وقت بھی ایم کیو ایم واحد جماعت تھی جس نے 2017 کی مردم شماری کے اعدادوشمار کو مسترد کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 2017 میں 18 سال بعد مردم شماری ہوئی تھی، یہ مردم شماری 5 سال کے بعد ہورہی ہے، ہماری جدوجہد کی وجہ سے مردم شماری 5 سال قبل کی جارہی ہے۔

ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ ہم نے ادارہ شماریات کی سپورٹ کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کیا، ایم کیو ایم اور اسکا ایک ایک کارکن پچھلے کئی ماہ سے عوام میں آگاہی مہم چلارہے ہیں ہم نے اپنے تمام دوسرے تنظیمی کام چھوڑ کر اسی کام میں لگ گئے، ہمارے علاوہ کسی اور جماعت نے اس پر کوئی ایک کام نہیں کیا۔

مصطفی کمال نے بتایا کہ 9 فروری کو ایم کیو ایم پاکستان نے مردم شماری کے حوالے سے آگاہی مہم کا باقاعدہ آغاز کیا، 11 اپریل کو ایم کیوایم کے وفد نے وزیراعظم صاحب سے ملاقات کی 12 اپریل کو ایم کیو ایم کے وفد کی گورنر سندھ اور وزیر اعلی سندھ سے پھر ملاقات ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ یہ ساری تفصیل بتانے کا  مقصد سیاسی جماعتوں کی منافقت سے آگاہ کرنا ہے، یہ تمام سیاسی جماعتیں گزشتہ 3 ماہ سے کہاں غائب تھیں۔

Comments

- Advertisement -