جمعہ, مارچ 21, 2025
اشتہار

ایم کیو ایم کا حکومت چھوڑنے کا انتباہ، وفاقی وزیر نے رابطہ کر لیا

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے وفاقی حکومت چھوڑنے کے انتباہ پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے رابطہ کر لیا۔

احسن اقبال نے ایم کیو ایم رہنماؤں کے ساتھ سعودی عرب سے بذریعہ ویڈیو لنک پر میٹنگ کی جس میں خالد مقبول صدیقی، مصطفیٰ کمال، امین الحق، اظہار الحسن اور جاوید حنیف نے شرکت کی جبکہ متعلقہ حکام بھی شریک رہے۔

ذرائع نے بتایا کہ احسن اقبال نے ایک ہفتے کے دوران فنڈز کی فراہمی کی یقین دہانی کروائی اور میٹنگ کے دوران ہی متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کر دیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم کے کسی بھی رہنما کے بیان کو ہم سنجیدہ نہیں لیتے، شرجیل میمن

میٹنگ میں احسن اقبال نے کہا کہ فنڈز کی فراہمی اور ترقیاتی کاموں کی جلد تکمیل کو یقینی بنایا جائے گا، ایم کیو ایم پریشان نہ ہو کراچی کی ترقی ہمارا بھی مشن ہے۔

ذرائع کے مطابق امین الحق نے عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں اپنے آپشن وفاقی وزیر کو بتا دیے۔

اکتوبر 2024 میں وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات میں ایم کیو ایم وفد نے آئین کے آرٹیکل 140 اے سے متعلق مجوزہ بل بھی 26ویں آئینی ترمیم میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ملاقات میں آئی پی پیز کے معاہدوں، بجلی کے ریٹ میں کمی پر بات چیت ہوئی تھی۔ وزیر اعظم نے آئی پی پیز کے معاملے پر ایم کیو ایم کے کردار کو سراہا اور عوامی مفادات اور نچلی سطح تک اختیارات منتقلی کی ترامیم کی حمایت کی تھی۔

ایم کیو ایم وفد نے کہا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کا مجوزہ مسودہ ڈاکٹر فاروق ستار کو مل گیا۔

شہباز شریف نے حکومتی وفد کو معاملات پر فوری ایم کیو ایم سے مشاورت کی ہدایت کی تھی۔ ملاقات میں اسحاق ڈار، احسن اقبال، رانا ثنا اللہ، ایاز صادق، اعظم نذیر تارڑ اور خواجہ سعد رفیق موجود رہے جبکہ ایم کیو ایم وفد میں فاروق ستار، امین الحق اور کامران ٹیسوری شامل تھے۔

اہم ترین

مزید خبریں