اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ اور جمعیت العلمائے اسلام (ف ) نے قومی اسمبلی سے پاکستان تحریک انصاف کو ڈی سیٹ کرنے کی تحریکیں واپس لینے کے لئے آمادگی ظاہرکردی ہے۔
قومی اسمبلی سے چالیس دن سے زیادہ پی ٹی آئی کے ارکان کا اسمبلی سے باہر رہنے پر جےیو آئی ف اور ایم کیوایم نے ڈی سیٹ کرنے کیلئے تحریکیں لائے تھے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی کا موٗقف تھا کہ تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ نہ کیا جائے بلکہ انہیں کام کرنے کا موقع دیا جائے۔
اس موضوع پر مسلم لیگ ن کی جانب سےاسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین اور مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کیا اوردونوں پارٹی رہنماؤں کو تحریکیں واپس لینے پرآمادہ کیا۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے اس موقع پر الطاف حسین اور مولانا فضل الرحمن کی سیاسی بصیرت کو سراہتے ہوئے تحریک انصاف کے خلاف جمع کرائی گئی تحاریک واپس لینے کی کاروائی کا آغاز کیا۔
ایم کیوایم کی جانب سےسلمان خان بلوچ نے جبکہ جے یو آئی (ف) کی جانب سے نعیمہ کشور نےتحریک انصاف کو ڈی سیٹ کرنے کی قرارداد واپس لے لی۔
اسپیکر ایاز صادق نے الطاف حسین سے ان کے فوج اور رینجرز کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار بھی کیا جس پر ایم کیوایم کے قائد کا کہنا تھا’ کہ پاک فوج کے جوان ہمارے بھی بیٹے ہیں‘‘ اور انہوں نے ایاز صادق سے درخواست کی کہ قومی اسمبلی کی وساطت سے ان کا یہ موقف پوری قوم تک پہنچا دیا جائے۔
اس موقع پراپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کچھ لمحے تاریخ ساز ہوتے ہیں اور آج کا یہ لمحہ بھی انہی میں سے ایک ہے۔
ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ قرارداد لانے کا مقصد کسی جماعت کو ایوان سے باہر کرنا نہیں بلکہ اس معاملے کی آئینی اور قانونی حیثیت کا ادراک کرانا تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں ہیں بلکہ اکثریت کی رائے کا احترام کیا ہے۔ انہوں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا پیغام بھی ایوان تک پہنچایا کہ ’’ انکا فوج یا رینجرز میں سے کسی قسم اختلاف نہیں ہے بلکہ وہ ہمارے بھائی ہمارے بیٹے ہیں‘‘۔
جمعیت العلمائے اسلام (ف ) کے سربرای مولانا فضل الرحمن نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے جنبِ اسپیکرکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جمہوری معاشروں میں اکثریت کبھی بھی اقلیت کو اختلافِ رائے کے حق سے محروم نہیں کرتی اور اقلیت بھی اکثریت کی رائے کا احترام کرتی ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما سعد رفیق نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے پارلیمانی لیڈرز کی تقاریر کا ناجائز فائدہ اٹھایا۔ان کا کہنا تھا کہ اس ایوان نے آمریتوں کے خلاف جدوجہد کی ہے جیلیں بھگتی ہیں ، کوڑے کھائے ہیں۔
سعد رفیق نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے ممبران کا پارلیمنٹ میں خوش آمدید کہیں گے اور انہیں جمہوری رویے سکھائیں گے۔
وفاقی وزیراطلاعات پرویزرشید سے آج ایم کیوایم کے وفدنے فاروق ستارکی قیادت میں ملاقات بھی کی جس میں پارلیمانی اورسیاسیامورپرتبادلہ خیال کیا گیا، پرویزرشید آج ایوان میں تحریک کی واپسی پراظہارِتشکرکریں گے۔