تازہ ترین

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا نکاح کیس : مفتی سعید اور عون چوہدری نے بیان ریکارڈ کرادیا

اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا نکاح کیس میں مفتی سعید اورعون چوہدری نے بیان ریکارڈ کرادیا، مفتی سعید بیان میں کہا کہ یکم جنوری والا نکاح غیر شرعی تھا اور نکاح کی تقریب غیر قانونی تھی۔

تفصیلات کے مطابق سول عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے نکاح سےمتعلق کیس کی سماعت ہوئی ، نکاح پڑھانے والے مفتی سعید نے بیان ریکارڈ کرادیا۔

مفتی سعید نے بیان میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ساتھ بہت اچھے تعلقات اور کور کمیٹی کا ممبر بھی تھا، یکم جنوری 2018 کو خان صاحب نے رابطہ کیا اور کہا نکاح پڑھانا ہے، خدا کو حاظر ناظر جان کر بیان دینا لکھا ہوا سامنے سے ہٹا دیں ، چیئرمین پی ٹی آئی کیساتھ لاہور گیا وہاں اور بھی مردوخواتین موجودتھیں ، ایک خاتون جو خود کو بشریٰ بی بی کی بہن بتاتی تھی ان سے پوچھا کیا نکاح کی شرائط پوری ہیں ، مجھے بتایا گیا کہ نکاح کی شرعی شرائط پوری ہیں۔

جس پر جج نے سوال کیا کہ بشریٰ بی بی اگر وہاں موجود تھیں تو کیا آپ نے ان سے پوچھا تو مفتی سعید نے بتایا کہ رسم و رواج ہے کہ خاتون کے عزیزو اقارب سے پوچھا جاتا ہے، فروری 2018 میں چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے دوبارہ نکاح کیلئے رابطہ کیا گیا۔

جج نے کہا کہ کس نے آپ سے دوبارہ نکاح کیلئے رابطہ کیا نام بتا سکتے ہیں تو مفتی صاحب کا کہنا تھا کہ مجھ سے دوبارہ نکاح کیلئے کس نے رابطہ کیا نام یاد نہیں ، بشریٰ بی بی کو پہلے شوہر نے نومبر 2017 میں طلاق دی تھی ، مجھے چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا یکم جنوری 2018 کا نکاح اس لئےضروری تھا ، کہا گیا ان کی شادی ہونے پر چیئرمین پی ٹی آئی اعلیٰ عہدے پر فائز ہو جائیں گے۔

مفتی سعید بیان میں مزید بتایا کہ یکم جنوری والا نکاح غیر شرعی تھا اور نکاح کی تقریب غیر قانونی تھی ، دونوں نے جان بوجھ کر غیر قانونی شادی کی تقریب منعقد کی ، جنوری 2018 والے نکاح نامے پر میرے دستخط ہیں ، فروری 2018 والا نکاح میں نے ہی بنی گالہ میں زبانی پڑھایا۔

دوران سماعت نکاح کے گواہ عون چوہدری نے بھی بیان ریکارڈ کردیا ، انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ میرانام عون ثقلین ہے،استحکام پاکستان پارٹی سےتعلق ہے ، چیئرمین پی ٹی آئی کا پولیٹیکل اور پرسنل سیکرٹری اور انتہائی قریب تھا، ریحام خان کوطلاق چیئرمین پی ٹی آئی نے بشری بی بی کے کہنے پرنومبر2015میں دی۔

عون چوہدری کا کہنا تھا کہ جس وقت طلاق دی اسوقت ریحام خان بیرون ملک پروازکر رہی تھیں،بذریعہ ای میل دی گئی، 31دسمبر 2017 کو بتایاگیا یکم جنوری 2018 کو لاہور میں بشریٰ بی بی سے نکاح ہوناہے، مجھے نکاح کے انتظامات کا کہا گیا ،۔چیئرمین پی ٹی آئی کوبتایا بشریٰ بی بی شادی شدہ خاتون ہے۔

نکاح کے گواہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کو طلاق ہو چکی ہے، میں چیئرمین پی ٹی آئی اور ذولفی بخاری کے ساتھ لاہور گیا، یکم جنوری 2018 کو مفتی سعید نے ہماری موجودگی میں نکاح پڑھایا، میں نکاح کا گواہ بھی ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ مفتی سعید کے استفسار پر بتایا گیا بشریٰ بی بی کی طلاق ہو چکی ،لوازمات پورے ہیں ، تفصیلات معلوم کرنے کے بعد مفتی سعید نے نکاح پڑھایا، نکاح کے بعد میڈیا کے ذریعے پتہ چلا کہ دوران عدت نکاح ہوا ، عدت کا دورانیہ 14سے 18فروری تک پورا ہو رہا تھا، دوبارہ نکاح فروری 2018 میں زبانی پڑھایا گیا۔

عون چوہدری نے بیان میں مزید کہا کہ میں اور ذولفی بخاری دوسرے نکاح میں بھی موجود تھے، چیئرمین پی ٹی آئی نے پہلا نکاح عدت میں جان بوجھ کر کیا، بتایا گیا کہ وہ نکاح ایک پیشگوئی کے زیر اثر تھا، کہا گیا 2018 کے پہلے دن اگرنکاح ہوتا ہے تو وزیراعظم بن جائیں گے، پہلا نکاح فراڈ پر مبنی اور غیر قانونی تھا۔

Comments

- Advertisement -