تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

محمد علی درانی نے مفاہمت کے پہلے ‘سی بی ایمز’ کا اعلان کر دیا

اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر اطلاعات محمد علی درانی نے مفاہمت کے پہلے سی بی ایمز کا اعلان کرتے ہوئے کہا پاکستان، جمہوریت اور فوج میرے پہلے سی بی ایمز ہیں،ان تینوں کو متنازع نہ بنایا جائے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر اطلاعات محمد علی درانی نے مفاہمت کے پہلے سی بی ایمز کا اعلان کر دیا۔

محمد علی درانی نے کہا کہ پاکستان، جمہوریت اور فوج میرےپہلے سی بی ایمز ہیں، ان تینوں کو متنازع نہ بنایا جائے، ہر قسم کی لڑائی سے باہر لے آئیں اور پاکستان پرکوئی ایسا ماحول پیدا نہ کیا جائے جس سے اسکی سالمیت کو خطرہ ہو۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ دوسری چیز جمہوریت ہے ، یہ ملک جمہوری عمل سے وجود میں آیا، ہم جمہوریت پر سوال نہیں اٹھاسکتے اس کی راہیں متعین کرناپارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے، جمہوریت کا چلتا رہناہی پاکستان کی بقا کی علامت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تیسرا سی بی ایم ہماری فوج ہے، اگر مشکل ترین حالات میں دشمن میلی آنکھ سے نہیں دیکھ رہا تو وہ فوج کے طاقتورہونے سےہے، ہماری سیاسی جماعتوں،عوام کو کلیئر ہونا چاہیےکہ ان 3کوالگ کر کےسیاست کرنی ہے۔

محمد علی درانی نے مزید بتایا کہ یہ سی بی ایمزاس ٹکراؤ کے ماحول میں ٹھنڈی ہواکا جھونکا ہوں گے، ان تین چیزوں پرکیاکسی کوکوئی اعتراض ہوگا، پہلے خرابی اس لیےہوئی کیونکہ ان تینوں کااستحصال کرنے کی کوشش ہوئی، اگر ان تین چیزوں کو تقدس دیں تو ملک مضبوط اورعوام کی عزت ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ جس دن سےمیں نے مفاہمت کی آوازنکالی ہےکامیابی ہی نظرآرہی ہے، اگرخاموشی کو رضا سمجھاجائے تواس میں سب کی رضا شامل ہے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میں ملاقات کو ذریعہ ضرور سمجھتا ہوں لیکن اسکواپنابینچ مارک نہیں بناناچاہتا، الیکشن اسوقت تک شفاف نہیں ہوگاجب تک عوامی مقبولیت والےاس میں شامل نہ ہوں، اگر ملک،جمہوریت،فوج کی عزت کرنی ہے تواس کو نہ کرکے کونسے آپ بڑے ہوجائیں گے۔

Comments

- Advertisement -