ہفتہ, نومبر 9, 2024
اشتہار

نواز شریف نے ایک بیانیہ اپنایا تھا آج خود اسی کی نفی کرتے نظر آ رہے ہیں، محمد زبیر

اشتہار

حیرت انگیز

اسلم آباد: سابق گورنر سندھ و رہنما مسلم لیگ (ن) محمد زبیر کا کہنا ہے کہ نواز شریف جو الزام بانی پی ٹی آئی پر لگا رہے ہیں آج وہ خود کیا کر رہے ہیں؟

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں محمد زبیر نے کہا کہ نواز شریف نے ایک بیانیہ اپنایا تھا آج خود اسی کی نفی کرتے نظر آ رہے ہیں، وہ اور بے نظیر بھٹو نے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے تھے جس کا مطلب غلطیوں کا اعتراف تھا کہ جمہوریت کمزور ہوئی، میثاق جمہوریت پر چلنے کے بجائے آج پھر وہی پرانے راستے اپنائے گئے، نواز شریف کی ذمہ داری زیادہ ہے کیونکہ وہ سینئر سیاستدان ہیں۔

محمد زبیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کو پی ٹی آئی کے ساتھ نیا میثاق جمہوریت کرنا چاہیے، (ن) لیگ پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کیونکہ وہ حکومت میں ہیں، رانا ثنا اللہ بات اچھی کر رہے ہیں لیکن ان کو پارٹی قیادت کی پذیرائی نہیں، پی ٹی آئی مقبول ہے لیکن (ن) لیگ کی قیادت یہ قبول کرنے کو تیار نہیں ہے، عوام میں پذیرائی نہیں اور اگر مقبول جماعت سے بھی جھگڑا کریں گے تو کہاں جائیں گے؟

- Advertisement -

سابق گورنر سندھ نے کہا کہ نواز شریف کے بیانیے میں تبدیلی سابق وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد نظر آئی، ایک حلقے کا مؤقف تھا کسی کا آلہ کار نہیں بنا چاہیے جبکہ دوسرے کا مؤقف تھا کہ سمجھوتہ نہ کریں ورنہ آئندہ مزید سمجھوتے کرنا پڑیں گے، دوسرے حلقے کا یہ ہی مؤقف تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد حکومت نہ لیں ورنہ عوام میں پذیرائی کم ہوگی اور وہی ہوا، آج جو پذیرائی بانی پی ٹی آئی کی ہے نواز شریف بھی وہی نعرہ لگائیں تو بی ٹیم ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے بھی بانی پی ٹی آئی جیسا مؤقف اپنایا تو حکومت بھی جائے گی، موجودہ صورتحال نواز شریف کے ماضی کے بیانیے کی نفی کرتی ہے۔

سرمایہ کاری سے متعلق محمد زبیر نے اپنے بیان میں کہا کہ مصدق ملک نے بڑی باتیں کیں کہ غیر ملکی سرمایہ کاری لانے میں مشکلات ہیں، انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلیے پیپر ورک کی اہلیت ہی نہیں، ان کے مطابق سرمایہ کاری لانے کیلیے پرائیویٹ سیکٹر کو آگے رکھا ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو اس لیے آگے رکھا گیا ہے کہ حکومت میں اہلیت ہی نہیں، جب حکومت میں اہلیت ہی نہیں تو پھر اقتدار میں کیوں بیٹھے ہیں؟

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے تعلق ان کا کہنا تھا کہ وزیر پیٹرولیم سمیت کچھ وزرا وزیر اعظم شہباز شریف کے پاس گئے، وزیر اعظم کو بتایا گیا ہوگا کہ پیٹرول کی قیمت میں 15 روپے کمی کر رہے ہیں، وزیر اعظم آفس کی جانب سے بیان بھی دے دیا کہ حکومت کی کاوش ہے، آئی ایم ایف کو جب پتا چلا ہوگا تو انہوں نے کہا ہوگا کہ اتنے پیسے کیسے کم کر رہے ہیں، آئی ایم ایف کہتا ہے ہم پیسے بچانے کی باتیں کر رہے ہیں اور آپ خرچ کر رہے ہیں، ظاہر ہے آئی ایم ایف نے وزیر خزانہ سے ایسی گفتگو کی ہوگی۔

پروگرام میں محمد زبیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں جمہوریت انڈر مائننگ ہو رہی ہے، پوری دنیا جانتی ہے پاکستان میں سیاسی قوتوں کو کمزور کر دیا گیا ہے، معلوم نہیں پاکستان میں سول بالادستی کی تحریک کہاں جا چکی ہے؟ معلوم نہیں کون آنے والے دنوں میں سول بالادستی کیلیے جدوجہد کرے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں