تازہ ترین

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی وزیر...

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

قائدِ اعظم نے "کپورتھلا برادرز” کی خدمات کیوں‌ قبول نہ کیں؟

قائد اعظم کھانا بہت کم کھاتے تھے۔ دبلے پتلے، بوڑھے اور بیمار تھے۔

مرضُ الموت میں جسمانی کم زوری بہت بڑھ گئی۔ زیارت میں قیام کے دنوں میں ان کے معالج، ڈاکٹر الٰہی بخش نے تشویش ظاہر کی کہ کم خوراکی کی وجہ سے ان کی حالت زیادہ تیزی سے خراب ہو رہی ہے۔

ان کی رائے تھی کہ لاہور میں جو دو باورچی، کپورتھلا برادرز کے نام سے مشہور ہیں انھیں زیارت بھیجا جائے کیوں کہ ان کے ہاتھ کا بنا ہوا کھانا قائداعظم کو مرغوب ہے۔

کپورتھلا کے باورچی بھائیوں کی تلاش شروع ہوئی، وہ لاہور چھوڑ کر لائل پور چلے گئے تھے۔

لائل پور سے زیارت پہنچے، کھانا پکایا اس روز قائداعظم نے چند لقمے شوق سے کھائے، کھانے کے بعد اپنے پرائیویٹ سیکریٹری فرخ امین کو بلایا اور کھانے میں فرق کی وجہ دریافت کی۔ وجہ بتائی گئی، تو وہ ناخوش ہوئے۔

چیک بک منگائی، باورچیوں کے آنے جانے کے خرچ کا حساب کیا اس رقم کا چیک کاٹا، رقم سرکاری خزانے میں جمع کرائی، باورچی رخصت کیے اور کہا یہ حکومت اور ریاست کا کام نہیں کہ گورنر جنرل کو اس کی پسند کا کھانا (سرکاری خرچ پر) فراہم کرے۔“

(مختار مسعود کی کتاب ”لوح ایام“ سے)

Comments

- Advertisement -