ملتان: پی ڈی ایم جلسے کے اعلان کے بعد کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے تیاری کر لی۔
تفصیلات کے مطابق ملتان جلسے کے سلسلے میں ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر ایمرجنسی پلان تیار کر لیا گیا، سرکاری افسران کو آئندہ 72 گھنٹے ضلعی ہیڈکوارٹرز نہ چھوڑنے کی ہدایت کر دی گئی۔
قلعہ کہنہ قاسم باغ میں 3 ہیلی پیڈ تیار کرنے کی ہدایات بھی جاری ہو گئیں، یہ ہیلی پیڈ اسٹیڈیم، سبزہ زار اور علمدار حسین ڈگری کالج میں تیار کیے جا رہے ہیں۔
محکمہ سول ڈیفنس کا بم ڈسپوزل اسکواڈ الرٹ کر دیا گیا، سول ڈیفنس فورس کے 150 اہل کار بھی پولیس کے ہمراہ الرٹ رہیں گے، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیڈ کوارٹر کو فوکل پرسن مقرر کر دیا گیا، ڈی سی آفس میں کنٹرول روم بھی فعال کر دیا گیا۔
بلاول بھٹو نے کارکنان کو ملتان پہنچنے کی ہدایت کر دی
ادھر پولیس کی بھاری نفری قاسم باغ اسٹیڈیم پہنچ گئی ہے، اسٹیڈیم کو جانے والے تمام راستے کنٹینرز لگا کر سیل کر دیےگئے، پاکستان پیپلز پارٹی کے چند کارکنان بھی اسٹیڈیم پہنچ گئے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے آج ایک ٹویٹ میں خبردار کر دیا ہے کہ ریاستی رٹ چیلنج کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں نمٹیں گے، عوام کو سیاسی بے روزگاروں کے سپرد کر کے خطرے میں نہیں ڈال سکتے، جلسوں کی پرواہ نہیں مگر عوام کا تحفظ ہمیں بلا تفریق مقدم ہے۔
ادھر مولانا فضل الرحمان ملتان پہنچ گئے ہیں جو آج پی ڈی ایم اجلاس کی صدارت کریں گے، مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ بھی ملتان پہنچ چکے ہیں، پی ڈی ایم اجلاس میں 30 نومبر کے جلسے سے متعلق لائحہ عمل طے ہوگا۔