ملتان: پنجاب کے شہر ملتان کا ایک محنت کش کاشف بجلی بل کی ادائیگی کے لیے گھر کا سامان تک بیچنے پر مجبور ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق ملتان میں ریڑھی پر دہی پھلکی بیچنے والے محنت کش محمد کاشف نے 13 ہزار روپے بجلی کا بل ادا کرنے کے لیے گھر کا سامان بیچ دیا۔
مظفر آباد کا رہائشی 40 سالہ محمد کاشف ریڑھی پر دہی پھلکی فروخت کر کے اپنے 3 بچوں کا پیٹ پالتا ہے، لیکن 13 ہزار روپے بجلی کا بل دیکھ کر محنت کش کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہو گیا۔
پرائس کنٹرول سسٹم کی عدم موجودگی نے عوام کو نڈھال کر دیا، ناجائز منافع خوری عروج پر
محمد کاشف نے بجلی کے بل کی ادائیگی کے لیے ریڑھی کا سامان بھی فروخت کر دیا، محنت کش کا کہنا ہے کہ دو وقت کی جگہ ایک وقت کی روٹی مشکل سے نصیب ہوتی ہے، اگر دوبارہ بجلی کا زیادہ بل آیا تو کیا کرے گا؟
بجلی کے 400 یونٹس تک استعمال کرنے والوں کے لیے ریلیف کا پلان تیار
واضح رہے کہ ملک میں موجودہ بڑھتی مہنگائی اور بجلی کے اضافی بلوں کی وجہ سے محمد کاشف جیسے ہزاروں محنت کشوں کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔