تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

ملک اور جمہوریت کے لیے بہتر ہے نواز شریف ہیڈ آف اسٹیٹ بنیں: مشاہد حسین سید کا اے آر وائی نیوز کو انٹرویو

اسلام آباد: سربراہ قائمہ کمیٹی دفاع مشاہد حسین سید نے میاں نواز شریف کو صدر بننے کا مشورہ دے دیا ہے، انھوں نے کہا نواز شریف دل بڑا کریں، وزیر اعظم بننے والا چکر چھوڑیں اور صدر بن جائیں۔

تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے رہنما مسلم لیگ (ن) مشاہد حسین سید نے کہا زمینی حقائق اور نواز شریف کو جانتے ہوئے کہوں گا کہ وزارت عظمیٰ چھوڑ دیں، ملک اور جمہوریت کے لیے بہتر ہے کہ وہ ہیڈ آف اسٹیٹ بنیں۔

مشاہد حسین نے کہا ’’میں نہیں چاہتا نواز شریف چوتھی بار پھر نکالے جائیں، اب ہائبرڈ پلس سسٹم ہے جس میں نواز شریف کا گزارا نہیں ہو سکتا، 6 میں سے 3 وزرائے اعظم کو جیل جانا پڑا، نواز شریف بادشاہ ہیں کیوں کہ وہ نیو کلیئر اور سی پیک جیسے دبنگ فیصلے کرتے ہیں۔‘‘

انھوں نے کہا ’’3 بار وزیر اعظم بن گئے، چوتھی بار بن کر کون سا گنیز بک آف ریکارڈ میں نام لانا ہے، مدر آف آل ڈیلز یہ ہے کہ ایلیٹ اور اسٹریٹ میں اتنا بڑا فاصلہ نہیں رہ سکتا، اس فاصلے کو ختم کرنا ہے اور میرے خیال میں یہ ہو جائے گا۔‘‘

مشاہد حسین نے کہا ’’آرمی چیف کا دورہ امریکا بڑا خوشگوار رہا، دیکھ لیں جو زیادہ فیورٹ تھے اب وہ تھوڑے کم رہ گئے ہیں، یہ پیاروں کی لڑائی ہے جس میں کہا جاتا ہے تم واپس آ جاؤ کچھ نہیں کہا جائے گا۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ ’’سیاسی جماعتیں ملک کو جوڑتی ہیں اس لیے قومی سلامتی کو مد نظر رکھا جاتا ہے، یہ واضح ہے سب کو کچھ نہ کچھ ملے گا، ہم شاہ محمود کی بات کرتے ہیں وہ بھی دیکھیں جو میاں صاحب، مریم نواز کے ساتھ ہوا، نواز شریف سابق وزیر اعظم تھے انھیں دھکا دیا اور ہتھکڑیاں لگائی گئیں، اس وقت تو پی ٹی آئی والے خوشیاں منا رہے تھے، اب سبق سیکھیں۔‘‘

ن لیگی رہنما نے کہا ’’2018 میں سب ن لیگ والے فیض یاب ہو کر ڈرے ہوئے تھے، میں نے شہباز شریف کو کہا دھاندلی پر وائٹ پیپر تیار کرتا ہوں لیکن سب ڈر گئے۔‘‘ انھوں نے کہا مزید کہا ’’ساری سیاسی جماعتیں اس دائرے کے لیے تیار ہیں جس میں وہ کام کریں گی، کوئی ایک سیاسی جماعت اکثریت حاصل نہیں کر سکے گی، نیشنل حکومت ہوگی۔‘‘

Comments

- Advertisement -