کراچی: سابق صدرجنرل (ر) پرویزمشرف نے امریکی صحافی مارج سیگل کے بیان کوبے بنیاد قراردیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
گزشتہ روز امریکی صحافی مارک سیگل نے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت کو بیان ریکارڈ کرایا جس میں انہوں نے الزام عائد
کیا کہ تھا کہ پرویزمشرف نے سابق وزیراعظم بینظیربھٹو کوفون پردھمکی دی تھی۔
Musharraf declares claim of Mark Siegel false, fabricated, fictitious and malicious
I strongly and… http://t.co/mVIZHeXuKN
— Pervez Musharraf (@P_Musharraf) October 2, 2015
سابق صدر پرویز مشرف نے فیس بک پر ایک پوسٹ شیئرکی جس میں انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ ’’بینیظیر نے مجھے خط لکھ کر سیکیورٹی طلب کی تھی اگرانہیں مجھ سے خطرہ ہوتا تووہ مجھ ہی سے سیکیورٹی کیوں طلب کرتیں‘‘۔
سابق صدر نے کہا کہ امریکی صحافی مارک سیگل کا بیان بے بنیاد، فرضی اوربدنیتی پرمبنی ہے اوراگرمارک سیگل سچے ہیں تو انہوں نے بے نظیربھٹو کی آخری کتاب جوکہ مارک سیگل کی ادارت میں ان کی شہادت کے بعد شائع ہوئی کیوں تذکرہ نہیں کیا۔
پرویزمشرف کا کہنا تھا کہ انہوں نے امریکہ میں قیام کے دوران کبھی بینظیربھٹو کو فون کال نہیں کی بلکہ زندگی میں صرف ایک مرتبہ فون کال کی تھی جب مجھے متحدہ عرب امارات سےذاتی ذرائع کے ذریعے پیپلزپارٹی کی شہید سربراہ کے قتل کی منصوبہ بندی کی اطلاع ملی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ان بیانات میں صداقت ہوتی تو سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے پانچ سالہ دورِ صدارت میں ان باتوں کا اظہار کیوں نہیں کیا اور نہ ہی کوئی ردعمل دیا۔
سابق صدر نے مزید کہا ہے کہ مارک سیگل کا بیان حقیقت کے برخلاف ہے اور پاکستان میں حقائق کو مسخ کرنے کے لئے سازش ہے۔
پرویز مشرف نے پاکستان کے انصاف کے اداروں پراعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ’’ مجھے یقین ہے کہ حق سامنے آکر رہے گا اورعدالتیں میرے خلاف لگائے گئے ان سیاسی الزامات کو رد کردیں گی‘‘۔