پیر, دسمبر 23, 2024
اشتہار

بڑھاپے میں موسیقی کے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

مشہور مقولہ ہے کہ موسیقی روح کی غذا ہوتی ہے، یہ ایک ایسی قوت ہے جو انسان کے جذبات کو ابھارتی ہے، بُھولی بسری یادیں واپس لاتی ہے جسے سننے والا کچھ دیر کیلئے اس میں مگن ہوجاتا ہے۔

ذہنی تناؤ، اضطراب کو کم کرنے اور دماغی طور پر صحت مند رہنے کے لیے ماہرین نے میوزک تھراپی کو غیر معمولی صلاحیت کا حامل قرار دیا ہے۔

میوزک تھراپی کے شعبے نے پچھلی صدی میں بہت ترقی کی ہے، یہ اب اسکولوں، کمیونٹی سینٹرز اور معاون رہائشی مراکز میں پیش کیا جا رہا ہے۔ بڑی عمر کے بالغ افراد خاص طور پر موسیقی سننے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں کیونکہ یہ انہیں تخلیقی صلاحیتوں، سماجی کاری اور ذہنی طور پر متحرک ہونے کا ایک ذریعہ فراہم کرتی ہے۔

- Advertisement -

یونیورسٹی آف مشی گن کی جانب سے صحت مند بڑھاپے کے متعلق کیے جانے والے پول کے نئے نتائج کے مطابق 50 سے 80 برس کے درمیان 75 فی صد افراد کا کہنا تھا کہ موسیقی ان کو ذہنی دباؤ سے راحت بخشتی ہے۔
 health اس کے علاوہ65 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ موسیقی ان کی ذہنی صحت یا مزاج میں بہتری میں مدد دیتی ہے جبکہ60 افراد نے بتایا کہ موسیقی سننے سے وہ اپنے اند ر توانائی محسوس کر تے ہیں۔

مزید برآں 41 فی صد افراد کا کہنا تھا کہ موسیقی ان کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے جبکہ 48 فی صد نے موسیقی کو اپنی زندگی میں معمولی اہم قرار دیا۔

پول ٹیم کے ساتھ کام کرنے والے پروفیسر جول ہوویل کا کہنا تھا کہ موسیقی میں زندگی کو بامعنی اور پُرلطف بنانے کی طاقت ہوتی ہے۔ یہ انسانی وجود کے بنیادی سانچے میں بُنی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موسیقی اپنے اندر صحت کے متعدد مسائل پر محسوس کیے جانے والے اثرات بھی رکھتی ہے، انہوں نے بتایا کہ محققین یہ جانتے ہیں کہ موسیقی بلڈ پریشر اور ڈپریشن کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر پڑنے والے مثبت اثرات سے تعلق رکھتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں