تازہ ترین

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہماری جماعت کو چاہیے جہاں اصلاح کی ضرورت ہے اصلاح کریں: سعد رفیق

لاہور: پاکستان مسلم ن کے رہنما سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہماری جماعت ن لیگ کو مرکز میں حکومت نہیں لینا چاہیئے، ہماری جماعت کو چاہیے جہاں اصلاح کی ضرورت ہے اصلاح کریں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم ن کے رہنما اور سابق وفاقی ویزر سعد رفیق نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان کو بیرون ملک سے کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، نفرت اور تلخی کے ماحول میں انتخابات کو سب کیسے تسلیم کریں گے ؟۔

مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا اگر پنجاب میں ن لیگ جیتی تو کیا کے پی کے، سندھ اور بلوچستان میں دھاندلی نہیں ہوئی،  کمشنر راولپنڈی کی سمجھ نہیں آئی وہ کیا کہہ رہے ہیں، کمشنر کا انتخابی عمل میں کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت ن لیگ کو مرکز میں حکومت نہیں لینا چاہیئے، فیصلے جلد لینا چاہیئے بحران گہرا ہوتا جا رہا ہے، آئی ایم ایف سامنے کھڑی ہے، دہشت گردی کا عفریت سر اٹھا رہی ہے، سیاسی جماعتوں کا امتحان ہے دعا کرتا ہوں سب سرخرو ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ بعض اوقات میں ایسی بات بھی کرتا ہوں کہ پارٹی کے لوگوں کو بھی پسند نہیں آتی، ان شااللہ الیکشن ہوتے رہے ہیں اور ہوتے رہیں گے، نظریے کا تعلق ہار اور جیت سے نہیں، لوگ ہار کر بھی جیتے ہیں اور جیت کربھی ہارے ہیں، میرے حلقے کو توڑا گیا اس کیلئے عدالتوں اور الیکشن کمیشن بھی گیا ہوں۔

سعد رفیق نے کہا کہ ہماری جماعت کو چاہیے جہاں اصلاح کی ضرورت ہے اصلاح کریں، میں دوسرے پر الزام تراشی کے بجائے اپنی اصلاح کرتا ہوں، ہم بانی پی ٹی آئی اور ان کے سہولت کاروں کی زہریلی مہم کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی کی کوئی بھی شکل ہو قبول نہیں کرینگے، ہم جیتے یا ہارے مگر ہم اپنے مؤقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے، ہم نفرت کی سیاست نہیں کرینگے، حکومت بنتی ہے یا نہیں مگر آپ سب پی ٹی آئی کے کارکن سے شفقت سے پیش آئیں گے۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر روز گالیاں نکالی جارہی ہیں، بدقسمتی سے ہر جماعت کے حامی سمجھتے ہیں جو زیادہ گالیاں دے گا وہ درست ہے، مکالمہ نہیں کرینگے محاذ آرائی جاری رہی کو بیرونی دشمن فائدہ اٹھائیں گے اور اٹھارہے ہیں، آج جو ملک میں کھیل کھیلا جارہاہے اس کےتانے بانے بیرونی دنیا سے ملتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج کل کہا جارہا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے، جو دھاندلی کے الزامات لگارہے ہیں ان سے چند سوالات پوچھتا ہوں، 2018 میں بانی پی ٹی آئی کو جتوانے اور نوازشریف کا مینڈیٹ چھیننے کے وقت سب کہاں تھے، دھاندلی کا الزام لگانے والے پہلے یہ بتائیں 2018 میں الیکشن دھاندلی زدہ تھا یا نہیں۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پراجیکٹ کے ذریعے نفرت کی سیاست کو پروان چڑھایا گیا، میں نے  کہا تھا وزیر اعظم اور وزرا کے عہدے لیکر پھریں گے مگر کوئی نہیں لے گا آج وہ وقت آگیا۔

سعدرفیق نے مزید کہا کہ الیکشن گزر چکا ہے اب جس کی حکومت بنے گی وہ سب کی حکومت بنے گی، مرکز میں بحرانی کیفیت ہے جسے دور کیا جاسکتا ہے، میرا ذاتی مؤقف ہے کہ ہماری جماعت ن لیگ مرکز میں حکومت نہ بنائے، اپنا مؤقف پارٹی کے اندر اور آپ کے سامنے بھی رکھ چکا ہوں مگر فیصلہ پارٹی کا ہوتاہے۔

Comments

- Advertisement -