پیرس: فرانس کی عدالت نے مرد افسر سے ہاتھ ملانے سے انکار کرنے پر مسلم خاتون کو شہریت دینے سے انکارکردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق الجزائر سے تعلق رکھنے والی مسلم خاتون نے 2010 میں فرانسیسی شہری سے شادی کی تھی اور 2017 میں شہریت کے لیے درخواست دائر کی تھی۔
ایسرے میں منعقدہ ایک تقریب میں مسلم خاتون کو ملک کی شہریت دی جارہی تھی، اس موقع پر تقریب کے صدر اور ایک مقامی سیاسی رہنما نے ان سے ہاتھ ملانا چاہا تو خاتون نے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ میرے مذہبی عقائد اس بات کی اجازت نہیں دیتے۔
اس واقعے کے بعد فرانسیسی حکومت نے خاتون کو شہریت دینے سے انکار کردیا تھا، حکومت نے موقف اپنایا تھا کہ خاتون کا رویہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ فرانسیسی معاشرے سے ہم آہنگ نہیں ہوسکی ہیں، لہٰذا انہیں شہریت نہیں دی جاسکتی۔
خاتون نے فرانسیسی حکومت کا فیصلہ اپریل 2017 میں عدالت میں چیلنج کردیا تھا اور حکومت پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام عائد کیا تھا تاہم فرانسیسی عدالت نے حکومت کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ فرانسیسی حکومت نے قانون کا غلط استعمال نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ فرانسیسی حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ اگر وہ سمجھتی ہے کہ کوئی شخص فرانسیسی معاشرے سے ہم آہنگ نہیں ہے تو اسے شہریت سے انکار کرسکتی ہے۔