جمعہ, جون 6, 2025
اشتہار

قربانی کرنے والے مسلمانوں کو جیل میں ڈالنا چاہیے، بھارتی انتہا پسند رہنما زہر اگلنے لگے

اشتہار

حیرت انگیز

بھارتی انتہا پسند رہنما اور وشو ہندو پریشد کے رکن نے زہر اگلتے ہوئے کہا ہے کہ قربانی کرنے والے مسلمانوں کو جیل میں ڈالنا چاہیے۔

بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد کے وشو ہندو پریشد کے رکن ڈاکٹر راج کمل گپتا نے عیدالاضحی کے موقع پر جانوروں کی قربانی سے متعلق غیرذمہ دارانہ بیان دیا ہے، وہ مسلمانوں کو انتباہ کرنے والے انداز میں کہتے نظر آئے کہ مسلمان جانوروں کی قربانی نہ کریں۔

انہتاپسند رہنما راج کمل گپتا نے کہا کہ جانوروں کا قتل کرنا ایک گناہ ہے اور اس ملک میں جانوروں کا قتل نہیں ہونا چاہیے اور ایسا کرنے والے سبھی مسلمانوں کے خلاف حکومت کاروائی کرے اور سب کو اٹھا کر جیل میں ڈال دینا چاہیے۔

راج کمل کے اس بیان کو علما سیاسی اسٹنٹ قرار دے رہے ہیں، مرکزی جمعیت اہل سنت مرادآباد کے نائب صدر مفتی دانش القادری نے جانوروں کو ذبح کرنے سے متعلق بتایا کہ مذہب اسلام میں جانوروں کو ذبح کرتے وقت اس طرح سے چھری چلائی جاتی ہے کہ ان کا دماغ سن ہو جاتا ہے۔

مفتی دانش القادری نے کہا کہ دماغ سن ہونے کے باعث جانوروں کو تکلیف کا احساس نہیں ہوتا ان کا چھٹپٹانا جسم سے خون نکلنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ عیدالاضحی پر ہی اس طرح کی بیان بازی کیوں کی جاتی ہے، پورے سال سبھی مذہب کے ماننے والے لوگ نان ویج کا استعمال کرتے ہیں تو یقینا جانوروں کو ذبح بھی کیا جاتا ہوگا، اس طرح کی بیان بازی قابل مذمت ہے،

مفتی دانش القادری نے مسلمانوں سے درخواست کی کہ ایسے لوگوں کے بیانات پر زیادہ توجہ نہیں دیں، کسی کے بھی مذہبی معاملات میں مداخلت کرنا درست نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ کبھی مسلمان مندروں میں دی جانے والی بلی کا نہ تو ذکر کرتے ہیں اور نہ ہی اس کی مخالفت کرتے ہیں تو پھر عید الاضحی کے موقع پر مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والی بیان بازی کیوں کی جاتی ہے۔

بھارت کے آئین نے سبھی کو اپنے مذہب کے مطابق عمل کرنے کی آزادی دی ہے اس لیے ہمیں ایسے لوگوں کو جواب دینے کی ضرورت نہیں ہے۔

بھارتی انتہا پسندوں کے ہاتھوں مسلم نوجوان کا لرزہ خیز قتل

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں