کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس کا ملزم ارمغان حوالہ ہنڈی اور جعل سازی میں ملوث نکلا، جس کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، ملزم جعلسازی سے ہر ماہ 3 سے 4لاکھ ڈالر کماتا تھا۔
تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نامزد ملزم ارمغان پر حوالہ ہنڈی اور جعل سازی میں ملوث ہونے پر بھی مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ سرکل میں مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ ملزم حوالہ ہنڈی، کرپٹو کرنسی اور مختلف لین دین کےمعاملات میں ملوث ہے۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ ملزم جعلسازی سے ہر ماہ تین سے چارلاکھ ڈالر کماتا اور جعلسازی کے پیسے کرپٹو کرنسی میں تبدیل کرتا تھا، اس کے پاس موجود گاڑیاں کرپٹو کی رقم سے خریدی گئیں۔
مقدمے میں کہنا تھا کہ ارمغان کے کال سینٹر سے امریکا کالزکی جاتی تھیں اور اہم معلومات لینے کے بعد امریکی شہریوں کے اکاؤنٹس سےپیسےنکال لیے جاتے تھے، فراڈ کےذریعے نکالی جانے والی رقم ملزم تک پہنچتی تھی، اُس نے پنے دو ملازمین کے نام پر بینک اکاؤنٹس کھلوائے تھے۔
متن میں بتایا گیا کہ ملزم اپنے کال سینٹرسے فراڈ کا منظم نیٹ ورک چلا رہا تھا، ملزم کی ٹیم پچیس افراد پر مشتمل تھی، ٹیم کا ہر فرد یومیہ پانچ افراد سے جعلسازی کرتا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزم ارمغان کے پاس کروڑوں مالیت کی تین گاڑیاں موجود اور پانچ وہ فروخت کرچکا ہے جبکہ اس نے والد سے ملکر حوالہ ہنڈی کیلئے امریکا میں ایک کمپنی بھی بنائی تھی۔