کراچی : مصطفی عامر کی والدہ نے الزام لگایا ہے کہ مارشا شاہد نامی لڑکی نے ارمغان کو کہہ کر منصوبہ بندی کے تحت میرے بیٹے کو قتل کروایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مصطفی عامر کی والدہ نے بیٹے کے لرزہ خیزقتل کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے بیٹے کے قتل میں مارشا شاہد نامی لڑکی بھی ملوث ہے، مارشا شاہد کےمیرےبیٹے سے 4سال سے تعلقات تھے، وہ میرے بیٹے کو دھوکا دے رہی تھی۔
مصطفیٰ کی والدہ کا کہنا تھا کہ مارشا شاہد نشے کی عادی بھی ہے، لڑکی کی وجہ سے میرے بیٹے اور ارمغان میں چپقلش پیدا ہوئی، مارشا شاہد کے دھوکا دینے پر مصطفی کوبہت زیادہ غصہ تھا اور مصطفی ارمغان سے ملنا بھی نہیں چاہتا تھا۔
انھوں نے بتایا کہ مارشا اور مصطفی کی آپس میں لڑائی بھی ہوئی تھی، مارشا نے مصطفی کو قتل کی دھمکی بھی دی تھی اور پولیس کو بھی مارشا شاہد کے ملوث ہونے کے حوالے سے آگاہ کیا تھا۔
نوجوان کی والدہ نے مزید کہا کہ ارمغان اور مصطفی کی آخری رابطے کے اسکرین شاٹ ہمارے پاس ہیں، ارمغان نے 9 جنوری کو مارشا کو بتادیا تھا کہ مصطفی کو قتل کردیا ہے اور جب پولیس نے مارشا کو تفتیش کیلئے بلایا جس کے بعد وہ امریکا فرار ہوگئی۔
مزید پڑھیں : مصطفیٰ عامر کی لاش سے متعلق فیصل ایدھی کا بڑا انکشاف
یاد رہے پولیس کا دعوی ہے کہ ملزم ارمغان کے گھر سے مقتول مصطفی عامر کے خون کے نمونے ملے تھے، جس کا ڈی این اے مقتول کی والدہ وجیہہ عامر کے ڈی این اے سے میچ کرگیا ہے۔
ڈی آئی جی سی آئی اے نے تصدیق کی تھی کہ مصطفیٰ قتل سے پہلے ارمغان کےگھرگیا جہاں اس پر تشدد کیا گیا اور بلوچستان لےجاکر گاڑی سمیت جلادیا گیا تھا۔
گرفتار ملزم شیراز نے تحقیقات میں انکشاف کیا کہ مصطفیٰ عامر کو لڑکی کے معاملے پر ارمغان نے قتل کیا۔