ہفتہ, فروری 22, 2025
اشتہار

مصطفی عامر کی حب دوریجی سے جھلسی لاش ملنے کا واقعہ، کئی سوالات کھڑے ہوگئے

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : مصطفی عامر کی حب دوریجی سے جھلسی لاش ملنے کے واقعے پر کئی سوالات کھڑے ہوگئے، گاڑی کو اگ لگانے کی اطلاع پولیس کو گھنٹوں تاخیر سے کیوں ملی؟ اور ملزمان کیسے دوریجی کے ویران مقام تک پہنچے؟

تفصیلات کے مطابق کراچی کے نوجوانوں مصطفی عامر کی حب دوریجی سے جھلسی لاش ملنے کا واقعے پر ایس ایس پی حب نے ایس ڈی پی او وندر محمد جان کو جامع تحقیقات کا حکم دے دیا۔

پولیس حکام نے جائے واقعہ سے مزید شواہد جمع کرکے تمام محرکات کو سامنے لایا جائے گا۔

مصطفیٰ عامر کی گاڑی کو اگ لگانے کی اطلاع پولیس کو گھنٹوں کی تاخیر سے کیوں ملی؟ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ لگتا ہے شکار کے حوالے سے مشہور دریجی کے مقام سے ملزمان پہلے سے واقف تھے، ملزمان کون سا روٹ استعمال کرتے ہوئے دوریجی کے ویران مقام تک پہنچے؟ تحقیقات کی جارہی ہے۔

پولیس حکام نے کہا کہ اگر ملزمان کے دریجی کے مقام تک پہنچنے اور گاڑی جلنے کی اطلاع تاخیر سے ملنے پر پولیس کی غفلت سامنے آئی تو محکمانہ کارروائی ہوگی

پولیس نے کہا کہ 12 جنوری کو خاکستر کار سے جھلسی ہوئی لاش ملی تھی ، ناقابل شناخت لاش ملنےکامقدمہ نامعلوم افرادکیخلاف درج کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں : ارمغان نے تفتیش کے دوران مصطفیٰ عامر کے قتل کا اعتراف کر لیا: پولیس

گزشتہ روز ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنےکا اعتراف کیا تھا ، دوران تفتیش انکشاف کیا تھا کہ مصطفیٰ کی گاڑی کوآگ لگائی تو وہ زندہ اورنیم بیہوش تھا۔

ارمغان نے تفتیش کاروں کو بیان دیا تھا کہ اس نے مصطفیٰ کو ہاتھوں اور پیروں پر مار کر زخمی کیا تھا، رائفل سے تین فائر کیے جو مصطفیٰ کو نہیں لگے، فائرنگ وارننگ دینے کے لیے کیے تھے۔

ملزم نے مزید بتایا تھا کہ 8 فروری کو پولیس کو بنگلے میں دیر سے داخل ہوتا دیکھا، بروقت دیکھ لیتا تو پولیس سے فائرنگ کا تبادلہ طویل ہو سکتا تھا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ارمغان کے بیان کی ویڈیو ریکارڈ کی گئی ہے۔

خیال رہے حب پولیس کی جانب سے بارہ جنوری کو مصطفی کی لاش لاوارث قرار دے کر ایدھی حکام کے حوالے کی گئی تھی تاہم بعد زاں مصطفی کی لاش سولہ جنوری کو کیماڑی ایدھی قبرستان میں دفن کردی گئی تھی۔

اہم ترین

افضل خان
افضل خان
افضل خان اے آر وائی نیوز سے وابستہ کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں