اسلام آباد : احتساب عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق سیکرٹری سندھ آفتاب میمن کو 13روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق سیکرٹری سندھ آفتاب میمن کو احتساب عدالت نمبرایک کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا گیا اور نیب کی جانب سے ملزم آفتاب میمن کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
نیب نے مؤقف میں کہا بہت ساراریکارڈحاصل کرناہےجو ان کی گرفتاری کےبغیرممکن نہیں، جس پر جج محمد بشیر نے سوال کیا آپ ریمانڈ کیوں لینا چاہتے ہیں، جس پر نیب نے جواب دیا ہم نےمزیددستاویزات حاصل کرنی ہیں۔
نیب کا کہنا تھا کہ ملزم نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے 7ایکڑ زمین منتقل کی اور قومی خزانے کو 80 کروڑ کا نقصان پہنچایا، ملزم کا جسمانی ریمانڈ دیاجائے تاکہ ریکارڈ کی معلومات حاصل کی جاسکے۔
وکیل صفائی نے کہا :3 ایکڑ اراضی میں سے7 ایکڑ منتقل کی گئی اور منتقلی ایک کمیٹی کے فیصلے پر کی گئی، اس کمیٹی میں ہائی کورٹ کے سابق جج بھی شامل تھے، اراضی تمام قانونی تقاضے مکمل ہونے پر منتقل کی گئی۔
احتساب عدالت نے دلائل سننے کے بعد گرفتار سابق سیکرٹری سندھ آفتاب میمن کو 13روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
خیال رہے چیئرمین نیب نے ملزم آفتاب میمن کے وارنٹ گرفتاری 6 مارچ کو جاری کئے تھے۔
مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس ، نیب نے آصف زرداری کے قریبی ساتھی کو گرفتار کرلیا
یاد رہے جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے آج آصف زرداری کے قریبی ساتھی آفتاب میمن کو اسلام آباد سےگرفتار کیا تھا، آفتاب میمن سینئرممبر بورڈ آف ریونیوسندھ ہیں اور کے ڈی اے کے سیکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے آفتاب میمن پر سات ایکڑ سرکاری اراضی غیر قانونی طور پر ایک شخص کے نام الاٹ کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو آٹھ سو ملین روپے کا نقصان پہنچا۔