جامشورو: قومی احتساب بیورو نے سندھ کے ضلع جامشورو میں اربوں روپے مالیت کی 10 ہزار ایکڑ پر پھیلی سرکاری زمین واگزار کرالی۔
تفصیلات کے مطابق نیب کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ 75 ارب روپے مالیت کی سرکاری زمین نجی بتا کر فروخت کی جارہی ہے، جس پر نیب نے کارروائی کرتے ہوئے اسے واگزار کرالیا۔
نیب ترجمان کے مطابق مذکورہ سرکاری زمین جامشورو تھانہ بھولا خان کی حدود میں واقع ہے جس پر قبضہ کیا گیا تھا، سرکاری زمین پرائیویٹ کر کے درجنوں ہاؤسنگ سوسائٹیز بنادی گئی تھیں۔
ترجمان نیب نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ جامشورو کی سرکاری زمین کو محکمہ ریونیو سندھ کے ملازمین فروخت کر رہے تھے، اس سلسلے میں نیب نے 17 اپریل کو محکمہ ریونیو کے تین ملازمین کو گرفتار بھی کیا تھا۔
قومی احتساب بیورو کے ترجمان نے بتایا کہ سرکاری ملازمین ریکارڈ میں جعلی اندراج کرتے تھے، نیب نے ڈی سی جامشورو سے زمین کا اندراج منسوخ کروا کر حکومت کو واپس دلوا دی، دوسری طرف ریونیو حکام نے مزکورہ زمین پر خرید و فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔
نیب کی کارروائیاں، سیکریٹری بلدیات نے دفتری امور احتجاجاً بند کردیے
واضح رہے کہ سندھ میں قومی احتساب بیورو خاصی متحرک ہے اور مختلف سرکاری محکموں میں کرپشن کے کیسز سے نمٹ رہی ہے، پچھلے مہینے نیب نے محکمہ بلدیات کے ذاتی سیکریٹری رمضان سولنگی کے گھر چھاپہ مارکر بھاری تعداد میں کرنسی نوٹ، سونا اور پرائز بانڈ سمیت دیگر قیمتی اشیا برآمد کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔