اسلام آباد: نیب نے ریکوری کی مد میں سندھ حکومت کو 224 ملین سے زائد کی رقم حوالے کر دی۔
تفصیلات کے مطابق آج چئیرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں 22 کروڑ روپے سے زائد کی رقم چیف سیکرٹری سندھ کے حوالے کی گئی۔
یہ رقم روشن سندھ پروگرام کیس میں ریکوری کی مد میں حاصل کی گئی تھی، دوران اجلاس ڈی جی نیب راولپنڈی نے جعلی اکاؤنٹس کیس پر بریفنگ میں کہا سندھ روشن پروگرام کے حوالے سے 19 کنٹریکٹرز نے رقم جعلی اکاؤنٹس میں جمع کرائی تھی۔
بریفنگ کے مطابق ودود انجئینرنگ، ایم جے بی کنسٹرکشن اور ظفر انٹرپرائزز کو غیر قانونی ٹھیکے دیے گئے تھے، 22.3 ملین پراجیکٹ میں سرکاری افسران کو کک بیکس کی مد میں دیےگئے تھے، شرجیل میمن نے مبینہ طور پر 77 ملین وصول کیے جو جعلی اکاؤنٹس میں جمع کرائے گئے۔
مزید بتایا گیا کہ ملزمان سے پلی بارگین کی مد میں 305 ملین روپے کی رقم ریکور کی گئی، اس کے علاوہ نیب اراضی کی مد میں بھی اب تک 11.6 ارب روپے ریکور کر چکا ہے۔
چیئرمین نیب نے اجلاس میں کہا کہ سندھ میں شوگر اسکینڈل کی مد میں 10 ارب کی رقم برآمد کی گئی ہے، جعلی اکاؤنٹس کیس میں اب تک 23 بلین کی رقم ریکور کی جا چکی ہے، 50 کروڑ مالیت کے 2 پلاٹ بھی سندھ حکومت کے حوالے کیے جا چکے ہیں۔
انھوں نے اجلاس میں بتایا کہ ایک ارب کی 300 ایکڑ اراضی بھی سندھ حکومت کو دی جا چکی ہے، پی ایس او اسکینڈل میں بھی کامران افتخار کی جانب سے 1.27 ارب کی پلی بارگین کی درخواست کی گئی جسے عدالت نے منظور کر لیا ہے۔