اسلام آباد : نیب نےاسلام آباد ہائی کورٹ سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی درخواست ضمانت مستردکرنےکی استدعا کردی اور سابق صدر کی درخواست ضمانت پر جواب جمع کرادیا، جس میں کہا آصف زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی درخواست ضمانت پر نیب نے اپنا تحریری جواب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادیا۔
نیب کا تحریری جواب 11 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں آصف علی زرداری کی منی لانڈرنگ اوردیگر کیسز سے متعلق جامع رپورٹ رجسٹرار آفس میں جمع کرائی۔
جواب میں موقف اختیارکیاگیا ہے کہ آصف زرداری کےجعلی اکاؤنٹ کیسز نیب میں زیرتفتیش ہیں، ان سے مختلف مقدمات میں تفتیش جاری ہے۔
تحریری جواب میں کہا گیا عدالتی حکم پرنیب کی جانب سےجواب داخل کرایاجا رہا ہے، زرداری کے خلاف انکوائری اے میں 22 انکوائیرز او ر انویسٹیگیشن بی میں 3 ریفرنسز اور ریفرنس میں ایک ریفرنس زیر تفتیش ہے۔
نیب کا کہنا تھا زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں، اسلام آبادہائی کورٹ آصف زرداری کی درخواست کوخارج کردے، زرداری کے خلاف ٹھوس شواہد نیب کے پاس موجود ہے۔
نیب نےجواب میں استدعا کی عدالت زرداری کی درخواست ضمانت کو ہائی کورٹ ناقابل سماعت قرار دے۔
مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس: آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں 15 مئی تک توسیع
خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 15 مئی تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔
آصف زرداری کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا جعلی اکائونٹس کیس میں اب تک طلبی کے 3 سمن موصول ہو چکے ہیں، معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں، گرفتاری سے بچنے کے لئے عدالت کے سوا کوئی آپشن نہیں۔
درخواست میں استدعا کی تھی جعلی اکائونٹس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے اور نیب کو گرفتاری سے روکا جائے جبکہ دائر درخواست میں چیرمین نیب اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا تھا۔