لاہور: منی لانڈرنگ سے متعلق تحقیقات کے لیے نیب نے معروف صنعت کار میاں منشا کو بیٹوں سمیت 14 مارچ کو طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے نیب نے معروف صنعت کار میاں منشا اور بیٹوں میاں حسن منشا، میاں عمر منشا کو 14مارچ کو طلب کرلیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں گزشتہ روز صنعت کار میاں منشا کو نیب نوٹس طلبی کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران وکیل میاں منشا نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ منی لانڈرنگ کا معاملہ نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔
معزز جج نے استفسار کیا تھا کہ بتایا جائے نیب کی کس سیکشن کے تحت یہ جرم بنتا ہے جس پر وکیل نیب نے جواب دیا تھا کہ ابھی تو کیس انکوائری کی سطح پر ہے۔
وکیل نیب کا کہنا تھا کہ اگر میاں منشا کو گرفتاری کا ڈر ہے تو عبوری ضمانت کرا لیں، جو معلومات مانگی جا رہی ہیں وہ تمام فراہم کر دیں۔
لاہورہائی کورٹ کا میاں منشا کو نیب کی تفتیش میں شامل ہونے کا حکم
عدالت نے میاں منشا کی طلبی کے نوٹس فوری معطل کرنے کی استدعا سے عدم اتفاق کرتے ہوئے نیب کو 25 مارچ کے لیے نوٹس جاری کیے تھے۔
لاہور ہائی کورٹ نے معروف صنعت کار میاں منشا کو نیب کی تفتیش میں شامل ہونے کا حکم بھی دیا تھا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 28 فروری کو صنعت کار میاں منشا اور اُن کے دو صاحبزادوں نے قومی احتساب بیورو کے احکامات ہوا میں اڑا دیے تھے، طلبی کے باجود نیب کے سامنے پیش نہیں ہوتے تھے۔
میاں منشا اور اُن کے بیٹوں پرمنی لانڈرنگ کا الزام ہے، میاں منشا نے 2010 میں برطانیہ میں سینٹ جیمز ہوٹل اینڈ کلب خریدا، جس کی خریداری کے لیے انہوں نے کروڑوں پاؤنڈز غیر قانونی طریقے سے برطانیہ بھیجے۔