لاہور : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اگر ہم نعلین مبارک کی حفاظت نہیں کرسکتے تو کس بات کے مسلمان ہیں؟ یہ کسی مسجد سے جوتی چوری کا معاملہ نہیں۔
یہ بات انہوں نے بادشاہی مسجد سے نعلین مبارک چوری کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہی، سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں بادشاہی مسجد سے نعلین مبارک چوری ہونے کے معاملے کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کی۔
سپریم کورٹ نے ڈی جی اوقاف کو کل بروز اتوار طلب کرلیا ہے، اس موقع پر چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اگر ہم نعلین مبارک کی حفاظت نہیں کرسکتے تو کس بات کے مسلمان ہیں؟ یہ کسی مسجد سے جوتی چوری کا معاملہ نہیں ہے، معلوم نہیں نعلین پاک کی کتنی بے حرمتی ہو رہی ہوگی۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پنجاب حکومت نے کس کو اوقاف کی وزارت دی ہے؟ جس کے جواب میں نمائندہ محکمہ اوقاف نے کہا کہ محکمہ کا ککوئی صوبائی وزیرنہیں ہے معاملات کو ڈی جی اوقاف خود دیکھتے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے ڈی جی اوقاف کو کل بروز اتوار عدالت میں طلب کرلیا۔