تازہ ترین

شہزاد اکبر سمیت 10 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے گئے

اسلام آباد: وزارت داخلہ کی سفارش اور وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد سابق مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر سمیت 10 افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں دال دیے گئے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے 10 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے اور 22 کے نام نکالنے کی منظوری دی۔

10 افراد میں بیرسٹر ضیا المصطفیٰ نسیم کا نام بھی شامل ہے جبکہ سکیورٹی اداروں کی جانب سے دیے گئے 8 ناموں کو بھی فہرست میں شامل کیا گیا۔

ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق شہزاد اکبر اور ضیا المصطفیٰ کا نام نیب نے ای سی ایل میں شامل کرنے کی سفارش کی تھی، دونوں نام نجی ہائوسنگ سکیم کے کیس کی بنیاد پر ای سی ایل پر شامل کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

علاوہ ازیں اجلاس میں کابینہ نے 35 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کرتے ہوئے کہا کہ قیمتوں میں وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا۔

اجلاس میں وزارت موسمیاتی تبدیلی نے ملک میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر بریفنگ دی۔ کابینہ نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلیاں و سائل کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں، آبادی میں مسلسل اضافہ بھی اس کی ایک بڑی وجہ ہے۔

اجلاس میں اسکول اور کالجز کے نصاب میں موسمیاتی تبدیلی کی تعلیم کو شامل کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچاؤ کے لیے بنائی گئیں پالیسیوں کے نفاذ کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔

کابینہ میں جنگی بنیاد پر رین ہارویسٹنگ کی منصوبہ بندی کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ اسلام آباد میں منصوبے کو پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر اجراکرنے کی تجویز زیرغور آئی۔

کابینہ نے متفقہ طور پر وفاقی وزیر شیری رحمٰن کی سربراہی میں کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی۔ کمیٹی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچاؤ کے لیے قلیل، وسط اور طویل مدتی منصوبوں پر سفارشات پیش کرے گی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آئندہ نسلوں کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچانے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے، حکومت کو موسمیاتی تبدیلی سے پیدا متوقع مسائل کا بخوبی ادراک ہے، اس مسئلے کا حل حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

اجلاس میں کابینہ نے دیت کی کم از کم حد 30 ہزار 630 گرام چاندی کے برابر کرنے کی منظوری دی۔ منظور کی گئی دیت کی کم از کم مالیت تقریباً43 لاکھ روپے سے اوپر بنتی ہے۔

کابینہ نے ای سی سی کے اجلاس میں لئے گئے مندرجہ ذیل فیصلے کی توثیق کی گئی۔ وفاقی کابینہ نے سی سی ایل سی کے اجلاس میں لیے گئے مندرجہ ذیل فیصلوں کی بھی توثیق کی۔

Comments

- Advertisement -