اشتہار

نریندرمودی نے بھارتی فوج کا سیاسی استعمال شروع کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی : بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے بھارتی فوج کا سیاسی استعمال شروع کردیا، کسی کوجعلی سرجیکل اسٹرائیکس پرانعام دیا تو کسی کوطیارہ گنوانے پرایوارڈ دیا۔

تفصیلات کے مطابق نریندرمودی نے سیاسی مقاصدکے حصول کیلئےبھارتی فوج کوبھی نہ بخشا، انتہا پسندہندو نظریات والے فوجی افسران کو اعتدال پسند افسران پر فوقیت دی جانے لگی۔

ترقی اورتبادلوں میں پیشہ ور اعتدال پسند افسران نظرانداز کر کے چار ریٹائرڈفوجی افسران کو گورنر اور لیفٹیننٹ گورنر لگایا دیا گیا ہے۔

- Advertisement -

بھارتی افواج کوسیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے پر بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنے لگیں۔

آپریشن پراکرم 2002 میں حصہ لینے والےلیفٹیننٹ جنرل(ر)پرانائیک کواروناچل پردیش کا گورنر لگا دیا گیا، جس پر راجستھان میں فراڈ کے ذریعے بارہ ایکڑ زمین ہتھیانے کا الزام ہے جبکہ سرینگر میں کشمیریوں پر ظلم ڈھانے والے لیفٹیننٹ جنرل (ر)گرمیت سنگھ کو اتر کھنڈ کا گورنر لگا دیا گیا۔

اس کے علاوہ بحرہند میں بڑھتی امریکی دلچسپی کے پیش نظر ایڈمرل ریٹائرڈڈی کے جوشی کو بھارتی جزائر انڈیمان اور نائیکو بار کا گورنر لگایا جبکہ پاکستان کیخلاف نفرت انگیزخیالات رکھنے والے بریگیڈئیر(ر) بی ڈی مشرا کو لداخ کا لیفٹیننٹ گورنرلگا دیا گیا۔

ستمبر2016میں جعلی سرجیکل اسٹرائیکس کااعلان کرنے والے لیفٹیننٹ جنرل(ر)رنبیر سنگھ کو انعام کے طور پر 2018 میں کمانڈر ناردرن کمانڈ اور بالاکوٹ سرجیکل ڈرامے کے ماسٹر مائنڈ لیفٹیننٹ جنرل (ر) انیل چوہان کو چیف آف ڈیفنس اسٹاف لگا دیا گیا۔

انیل چوہان نے پاکستانی شاہینوں کے جواب آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ میں بھارتی ہزیمت کو چھپانے اور مودی کی عزت بچانے کیلئے پاکستانی ایف سولہ مار گرانے کا بھونڈہ دعویٰ بھی کیا جسے خود امریکا نے مسترد کردیا۔

مودی پالیسیوں کی پیروی کرنے پردو ہزار اکیس میں ابھی نندن کو بھی ویر چکر تھما دیا گیا، جس کا طیارہ شاہینوں نے تباہ کیا اور وہ پاکستان میں گرفتارکیا گیا۔

اپریل 2019میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادیتیاناتھ نے دعویٰ کیا تھا بھارتی فوج درحقیقت مودی سینا ہے، اس دعوے کی سچائی جنرل بپن راوت تھا ، جسے دوہزار بیس میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف تعینات کیا گیا، بپن راوت نے دوہزار اٹھارہ میں مقبوضہ کشمیر میں فوجی گاڑی پر فاروق احمد ڈار کو باندھنے والے میجر گگوئی کا دفاع کیا تھا۔

بھارتی فوجی افسران وردی میں آرایس ایس اوربی جےپی اجتماعات میں باقاعدگی سے شرکت بھی کرتے ہیں، دوہزار انیس میں 7 ریٹائرڈ فوجی افسران نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔

دنیا کی چوتھی بڑی فوج کی نظریاتی وابستگی، سیاسی کردار اور ریٹائرمنٹ پر سیاسی عہدوں کے انعامات نام نہاد بھارتی جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے۔

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں