اتوار, مئی 19, 2024
اشتہار

سردی میں ناک بند یا نکسیر پھوٹنے پر کیا کرنا ضروری ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

انسان کی ناک وہ انتہائی اہم عضو ہے جو آکسیجن کو گردو غبار سے پاک کرکے اسے ہمارے پھیپھڑوں تک پہنچاتی ہے، اکثر لوگوں کو ناک بند ہونے یا اس سے خون بہنے کی شکایات ہوتی ہیں جس پر قابو پانا زیادہ مشکل نہیں۔

قدرت نے ناک میں جھلی کے ساتھ ساتھ بال بھی پیدا کیے ہیں تاکہ ہوا اچھے طریقے سے فلٹر ہونے کے بعد صاف و شفاف ہوکر اندر جاسکے، تاہم ٹھنڈ کے باعث کچھ مسائل جنم لے لیتے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں اسسٹنٹ پروفیسر اور ای این ٹی اسپیشلسٹ ڈاکٹر دانش الرحیم نے موسم سرما میں ناک بند ہونے یا اس سے خون بہنے کی وجوہات اور علاج کے بارے میں آگاہ کیا۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ ویسے تو ناک سے خون بہنا کسی بھی وقت ہوسکتا ہے، لیکن سردیوں میں ایسا ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے کیونکہ اس موسم میں ناک کے اندر خشکی پیدا ہوجاتی ہے جس کے سبب کھال پتلی ہوجاتی ہے اور ذرا سی رگڑ سے شریانوں سے خون بہنے لگتا ہے۔

زیادہ تر خون کا اخراج ناک کے اگلے حصے کے قریب چھوٹی رگ سے ہوتا ہے اور نسبتاً معمولی ہوتا ہے۔ ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ اس میں ناک کے پچھلے حصے میں موجود خون کی بڑی شریانیں شامل ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ بہت سے لوگ نکسیر پھوٹنے پر مریض سے سر پانی ڈالتے ہیں جو کسی حد تک تو ٹھیک ہے لیکن اس کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ فوری طور پر ناک کو 5 منٹ تک دو انگلیوں سے دبا کر رکھیں، خون رسنا بند ہوجائے گا۔

 نکسیر

ایسی صورت میں سیدھے بیٹھیں اور اپنا سر تھوڑا سا آگے جھکائیں، پیچھے نہیں، اگر خون آپ کے گلے سے نیچے گرتا ہے تو اس سے آپ کو بے چینی یا الٹی بھی ہو سکتی ہے۔ اپنی ناک آہستہ سے سنکیں، اس طرح جما ہوا خون باہر نکل جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ سوتے وقت ناک کے بند ہونے سے سانس لینے میں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، نزلہ اور زکام کے نتیجے میں ناک کا بند ہونا ایک عام بات ہے۔

اس حوالے سے مارکیٹ میں کافی ادویات دستیاب ہیں جو الرجی کی وجہ سے ناک کی سوزش یا اس کے بند ہونے میں مفید ثابت ہوسکتی ہیں۔ اس کیفیت میں سوزش کو روکنے والی ادویات یا اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال کی جاسکتی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں