اشتہار

نصیرالدین شاہ ایک بار پھر بھارتی مسلمانوں کے حق میں بول پڑے

اشتہار

حیرت انگیز

ممبئی: عالمی شہرت یافتہ بالی وڈ اداکار نصیرالدین شاہ نے ایک بار پھر بھارتی مسلمانوں کے حق میں آواز اٹھا کر مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا۔

مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اداکار نصیرالدین شاہ نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں سے نفرت کو بہت چالاکی کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے، یہاں مسلمانوں سے نفرت کرنا فیشن بن گیا ہے جس میں پڑھے لکھے لوگ بھی شامل ہیں۔

اسلام مخالف فلموں کے بارے میں نصیرالدین شاہ نے کہا کہ یہاں کی فلمیں بھی اسلامو فوبیا سے بھری ہوئی ہیں جو یقیناً پریشان کُن بات ہے، حمکران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) عام لوگوں کے ذہنوں میں مسلمانوں کے خلاف زہر گھول رہی ہے۔

- Advertisement -

انٹرویو میں نامور اداکار نے الیکشن کمیشن کو بھی آئینہ دکھایا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن خاموش تماشائی بنا ہوا ہے جبکہ سیاستدان مذہب کو استعمال میں لا کر ووٹ حاصل کر رہے ہیں، اگر کوئی مسلمان اللہ اکبر کہہ کر ووٹ مانگنا شروع کر دے تو ایک تنازع کھڑا ہو جائے گا۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ جب نصیرالدین شاہ نے بھارتی مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر کھل کر گفتگو کی ہو، بلکہ وہ ماضی میں بھی مودی سرکار پر تنقید کرتے آئے ہیں۔

سال 2019 میں انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنا ایک ویڈیو پیغام جاری کیا تھا جس میں بھارت کی حقیقی تصویر پیش کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں مذہب کے نام پر معصوموں کا قتل ہو رہا ہے جبکہ نفرت اور ظلم کا ماحول ہے، اس سب کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو خاموش کروایا جا رہا ہے۔

دسمبر 2018 میں نصیرالدین شاہ ے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ جہاں گائے کو ذبح کیے جانے کو پولیس اہلکار کے قتل سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے، ایسی جگہ میں اپنے بچوں کی حفاظت اور مستقبل کیلیے فکر مند ہوں، اگر کوئی ہجوم انہیں گھیر لے اور ان کا مذہب پوچھے تو وہ کیا جواب دیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں