جمعہ, جولائی 4, 2025
اشتہار

متنازعہ خبر کی تحقیقات کے لیے کمیٹی کا قیام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: متنازعہ خبر کی تحقیقات کے لیے کمیٹی کا قیام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سکیورٹی لیکس کی انکوائری کیلئے کمیٹی کا قیام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا، کمیٹی کے قیام کے خلاف درخواستیں عوامی تحریک کے اشتیاق چوہدری اور بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے دائر کیں۔

لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سیکیورٹی لیکس کمیٹی کے سربراہ جسٹس (ر) عامر رضا کا شریف فیملی سے قریبی تعلق ہے اور وہ چیرمین ہیلتھ کمیشن بھی رہ چکے ہیں ان کی تعیناتی آئین کے آرٹیکل 5 کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست گزاروں کے مطابق کمیٹی کے دیگر ارکان بھی غیر جانبدار نہیں، کمیٹی کے تمام ارکان کو چیئرمین کے برابر کے اختیارات ہیں، انہیں کسی کاروائی کو ویٹو کرنے کی طاقت بھی دی گئی ہے، جس کی وجہ سے کمیٹی اپنی افادیت کھو دے گی اور شفاف تحقیقات ممکن نہیں ہوں گی۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت سیکیورٹی لیکس پر حکومت کی جانب سے کمیٹی کے قیام کو کالعدم قرار دے کر حاضر سروس جج کی سربراہی میں نئی کمیٹی کے قیام کا حکم دے۔


مزید پڑھیں : قومی سلامتی کی خبر: جسٹس عامر رضا تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ مقرر


یاد رہے گزشتہ روز قومی سلامتی سے متعلق خبر لیک ہونے کی تحقیقات کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے کمیٹی کے اراکین کے ناموں کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ عامر خان رضا کمیٹی سربراہی کریں گے۔

جب کہ کمیٹی میں حساس اداروں آئی ایس آئی ،آئی بی اور ایم آئی سے تعلق رکھنے والے ایک ایک افسر کو بھی کمیٹی میں شامل کیا جائے گا جو کہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر تحقیقات میں معاونت کریں گے اور کمیٹی کو حقائق پیش کریں گے۔

اس کے علاوہ کمیٹی میں سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ طاہر شہباز، ڈائریکٹر ایف آئی اے عثمان انور ، اور محتسب اعلیٰ پنجاب نجم سعید بھی بہ طور رکنِ کمیٹی خدمات انجام دیں گے اور حساس نوعیت کے معاملے پر اپنی پیشہ ورانہ تجاویز اور رائے دیں گے۔

شفاف تحقیقات کے لیے حکومت پہلے ہی اپنے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کو عہدے سے فارغ کر چکی ہے۔


مزید پڑھیں : متنازع خبر:چوہدری نثارکا2دن میں کمیٹی بنانے کا اعلان


واضح رہے کہ اس سے قبل وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے ایک بیان میں کہا کہ قومی سلامتی کے حوالے سے متنازع خبر کی تحقیقات کے لیے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں حساس ادا روں کے سینئر افسر شامل ہو نگے۔

دوسری جانب تحریک انصاف،عوامی تحریک اور ق لیگ نے مسترد کردی تھی اور حکومت کی جانب سے بنائی جانے والی کمیٹی کو قوم کے ساتھ مذاق قرار دی تھی۔


مزید پڑھیں : خبرلیکس تحقیقاتی کمیٹی: تحریک انصاف،عوامی تحریک اور ق لیگ نے مسترد کردی


پی ٹی آئی نے خبرلیکس کے حوالے سے بنائی گئی مجوزہ کمیٹی کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا کہ تحقیقات کے لیے موجودہ چیف جسٹس کی سربراہی میں بنائی جانے والی کمیٹی قابل قبول ہوگی۔

 

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں