اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل کی سماعت کے دور ان نوازشریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی گئی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا کےخلاف اپیل پر سماعت جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی ۔
سماعت کے دور ان کمرہ عدالت میں راجہ ظفر الحق ، اقبال ظفر جھگڑا، سینیٹر پرویز رشید سمیت دیگر مسلم لیگی راہنماءموجود تھے ۔
درخواست گزار کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ سے طبی بنیادوں پر چھ ہفتوں کی ضمانت ملی اور ان کے میڈیکل ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں جس کے باعث حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی ہے ، لہذا سماعت ملتوی کی جائیے۔
جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ آج بحث ہی نہیں کرنا چاہتے ؟نواز شریف کے وکیل نے بتایا کہ ہمیں ابھی تک کیس کی پیپربکس نہیں ملیں۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے آپ ڈویژن بنچ کے سامنے کھڑے ہیں کوئی لاجک والی بات کریں۔
عدالت نے نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرتے ہوئے سماعت 23 اپریل تک ملتوی کر دی۔ فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف نیب کی اپیل پر سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔
خیال رہے سپریم کورٹ آف پاکستان نے نوازشریف کو 6 ہفتوں کے لیے طبی بنیادوں پرضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا تاہم وہ ان کے بیرون ملک سفر کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔
واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔