تازہ ترین

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

حکومت بے بس نہیں‌ بنے گی،ریاستی مشینری بند نہیں‌ ہونے دیں‌ گے، وزیراعظم

لاہور: وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی درخواستوں پر اعلیٰ عدلیہ نے نوٹس لے لیا ہے تو پھر ایک پارٹی کی جانب سے اسلام آباد بند کرنے کا کیا جواز ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے لاہورگورنر ہاؤس میں پاناما لیکس کے خلاف تحریک انصاف کے احتجاج کو روکنے اور نمٹنے کے لیے قریبی رفقائے کار سے مشاورت کی اور دھرنے سے نمٹنے کی حکمتِ عملی پر غور کیا گیا۔

مشاورتی بیٹھک میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت کسی بھی قیمت پر ریاست کو بے بس نہیں ہونے دے گی اور نہ ہی کسی کو ریاستی مشینری بند کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

پڑھیں:  پی ٹی آئی دھرنا : حکومت کا شرکاء سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ

 وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے نوازشریف کو پنجاب حکومت کی جانب سے تیار کی گئی حکمت عملی کے حوالے سے آگاہ بھی کیا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے اتوار کے روز بھی اپنے قریبی رفقاء کو مشاورت کے لیے طلب کرلیا ہے، بعد ازاں نوازشریف لاہور سے براستہ سڑک اپنی رہائش گاہ رائیونڈ جائیں گے۔

یاد رہے تحریک انصاف کی جانب سے 2 نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جس کے بعد لیگی اور تحریکی رہنماؤں کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف بیان دینے کاسلسلہ جاری ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد دھرنا : ہر حلقے سے دو ہزار افراد لانے کا ٹاسک، فلیٹس بک

 تحریک انصاف کے چیئرمین اسلام آباد دھرنے کو کامیاب بنانے کے لیے پنجاب کے مختلف اضلاع کے دورے پر ہیں جہاں وہ کارکنان اور عوام سے دھرنے میں شرکت کی اپیل کررہے ہیں۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر انتظامیہ کی جانب سے مظاہرین کے ساتھ کسی قسم کی زورزبردستی کی گئی تو سخت ردعمل دیا جائے گا۔

 

 

Comments

- Advertisement -