لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے مل بیٹھ کر مشترکہ حکومت بنانے کی پیشکش کردی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو پارٹیاں کامیاب ہوئی ہیں ان کو بھی دعوت دیں گے کہ مل کر حکومت بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی ڈیوٹی لگائی ہے کہ آج ہی آصف زرداری سے ملاقات کریں، شہباز شریف ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ ملاقات کریں۔
نواز شریف نے کہا کہ موجودہ حالات تقاضہ کرتے ہیں کہ سب مل کر ملک کو بھنور سے نکالیں، شہباز شریف کو مینڈیٹ دیا ہے، اسحاق ڈار کے ساتھ مل کر آج ہی ملاقات کریں گے۔
جولوگ لڑائی کےموڈ میں ہیں ہم ان کیساتھ لڑنانہیں چاہیے،نوازشریف
سب کی ذمہ داری ہےکہ ملکرملک کو بھنور سےنکالیں، نوازشریف#ARYNews pic.twitter.com/sc2prR1DN1— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) February 9, 2024
مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ ہمیں صرف مرکز میں اکثریت نہیں ملی پنجاب میں بھی ملی ہے، مرکز میں بھی بڑی جماعت ہیں اور پنجاب میں بھی بڑی جماعت ہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ یوتھ کے لیے شہباز شریف کی قابل قدر خدمات ہیں، وہ لیپ ٹاپ خرید رہے ہیں آرڈر بھی دے دیا ہے، انشا اللہ اسپتالوں میں بھی مفت دوائیاں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فرض بنتا ہے کہ ملک کو بھنور سے نکالنے کی تدبیر کریں، پہلے بھی ملک کو بھنور سے نکالا آج بھی تدبیر کررہے ہیں، سب جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں، دعوت دیتے ہیں کہ زخمی پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کے لیے ساتھ بیٹھیں۔
دعوت دیتےہیں زخمی پاکستان کومشکلات سےنکالنےکیلئےساتھ بیٹھیں،نوازشریف#ARYNews pic.twitter.com/77EZQhTpmD
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) February 9, 2024
نواز شریف نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا صرف اور صرف خوشحال پاکستان ہے، ہم نے ملک کے لیے کیا کیا؟ کون سے منصوبے بنائے سب کو معلوم ہے، اچھی طرح معلوم ہے کہ مسلم لیگ ن کا ٹریک ریکارڈ کیا ہے، معاشی، دفاعی، معاشرتی نظام سمیت ہر شعبے میں ملک کی خدمت کی ہے۔
ن لیگ کے قائد نے کہا کہ بار بار اس بات کے متحمل نہیں ہوسکتے کہ ملک میں انتخابات کروائیں۔
شہبازشریف،مریم اورسب کی جانب سےمبارکباددیتےہیں،نوازشریف
انتخابات میں مسلم لیگ ن سب سےبڑی جماعت بن کرابھری،نوازشریف
مسلم لیگ ن اس وقت ملک کی سب سےبڑی جماعت ہے،نوازشریف#ARYNews #Elections2024 #NawazSharif pic.twitter.com/aMHYS4VjAf
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) February 9, 2024
انہوں نے کہا کہ جو لوگ لڑائی کے موڈ میں ہیں ہم ان کے ساتھ لڑنا نہیں چاہتے، ہمیں ساتھ بیٹھ کر مسائل حل کرنا ہوں گے، صورتحال مستحکم کرنے کے لیے کم از کم 10 سال چاہیے۔