اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ میرے خلاف فیصلہ حقائق کے خلاف تھا، عوام نے اس فیصلے کو قبول نہیں کیا، اقامہ پراس طرح کا فیصلہ دینا ایک مذاق ہے، عوام اور کارکن میرے ساتھ کھڑے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف فیصلہ حقائق کے خلاف تھا، عوام نے اس فیصلے کو قبول نہیں کیا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ کبھی وزیراعظم کو ہٹایا، کبھی پھانسی دی گئی، کبھی گرفتار کیاجاتا ہے تو کبھی جلاوطن کر دیا جاتا ہے، آمریت کے دور میں ملک نے کبھی ترقی نہیں کی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت کے استحکام کے لیے سب جماعتوں کو متحد ہونا ہوگا، پاکستانی عوام اور کارکن میرے ساتھ کھڑے ہیں، جلد پاکستان کی ترقی کے لیے میں اور آپ ایک عہد کریں گے۔
مزید پڑھیں : تکلیف ہوتی ہے جب پیپلز پارٹی کالے قانون کو سپورٹ کرے،نوازشریف
انکا مزید کہنا تھا کہ دنیا کے مہذب ممالک نے جمہوریت کے ذریعےترقی کی، 70 سال سے ملک کے ساتھ جو ہو رہا ہے، وہ افسوسناک ہے، اقامہ پراس طرح کا فیصلہ دینا ایک مذاق ہے، ہم اسی حوالے سے جدوجہد کر رہے ہیں اور یہ جاری رہے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل احتساب عدالت میں پیشی کے موقع نوازشریف نے میڈیا سے مختصر گفتگو میں کہنا تھا کہ بہت باتیں کرنا ہیں،ایک دوروز میں کروں گا۔
نواز شریف نے صحافیوں کے سوالوں کےجواب دینے سے بھی گریز کیا جبکہ طاہرالقادری کی واپسی سےمتعلق سوال پربھی چپ رہے تھے۔