جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

غداری کا مقدمہ: نوازشریف کے خلاف سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اورشاہد خاقان عباسی کے خلاف غداری کے مقدمے کے اندراج کی درخواست پرسماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہرعلی اکبرنقوی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف دائرغداری کے مقدمے کے لیے درخواست پرسماعت کی۔

عدالت میں سماعت شروع ہوئی تو کمرہ عدالت میں رش ہونے کے باعث سابق وزیراعظم نوازشریف روسٹرم تک نہ پہنچ سکے۔

- Advertisement -

نوازشریف کے وکیل اے کے ڈوگر نے عدالت میں کہا کہ ہم ہروقت عدالت میں حاضرہوتے ہیں۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سماعت کےآغاز پر کہا کہ نوازشریف کہاں ہیں اپنا چہرہ تو دکھائیں، سابق وزیراعظم نے روسٹرم سے دور وکلامیں کھڑے ہو کر ہاتھ کھڑا کیا۔

لاہور ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے حکومت نے اس پرکیا ایکشن لیا، بتایا جائے وفاقی حکومت کا اس معاملے میں کیا موقف ہے۔

شاہد خاقان عباسی کے وکیل نے استدعا کی کہ 14ا کتوبرکوضمنی الیکشن ہیں، سماعت ملتوی کی جائے جس پرعدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ الیکشن میں حصہ لیں سماعت اس کے بعد کریں گے۔

لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی کو تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل کو طلب کرلیا۔

بعدازاں لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اورشاہد خاقان عباسی کے خلاف غداری کے مقدمے کے اندراج کی درخواست پرسماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

اس سے قبل آج صبح سابق وزیراعظم نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی لاہور ہائی کورٹ پہنچے۔

اس موقع پر لاہور ہائی کورٹ کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئےاور پولیس کی اضافی نفری کو تعینات کیا گیا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید ہاشمی بھی لاہور ہائی کورٹ پہنچے جبکہ کارکنوں کی بڑی تعداد عدالت کے باہر موجود تھی۔

مسلم لیگ ن کے قائد اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نوازشریف نے ملکی سلامتی کے خلاف سرل المیڈا کو انٹرویو دیا، نوازشریف کے بیان سے دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی۔

لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست کے مطابق شاہد خاقان نے متنازع انٹرویومیں نوازشریف کی معاونت کی، نوازشریف، شاہدخاقان عباسی، سرل المیڈا کے خلاف غداری مقدمہ درج کیا جائے۔

خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پرلاہور ہائی کورٹ نے شاہد خاقان عباسی اور نوازشریف کوذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے سرل المیڈا کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔

ممبئی حملوں میں کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں‘ نوازشریف

یاد رہے کہ رواں سال 12 مئی کو سابق وزیر اعظم نواز شریف نے مقامی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ملوث تھیں۔

نوازشریف کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ممبئی میں ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔

قومی سلامتی کمیٹی نے نوازشریف کا بیان متفقہ طور پر مسترد کردیا

بعدازاں نوازشریف کے ممبئی حملوں سے متعلق متنازع بیان پرقومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت ہوا تھا جس میں نوازشریف کے بیان کو بے بنیاد قرار دیا گیا تھا اور اس کی مذمت کی گئی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں