اسلام آباد : پاناما جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وزیر خزانہ کے خاص دوست صدر نیشنل بینک سعید احمد سرمایہ کی غیر قانونی منتقلی میں ملوث ہیں ۔
تفصیلات پاناما کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف میں کیا گیا ہے کہ ملک کے واحد قومی بینک کے صدر، اسٹیٹ بینک کے نائب گورنر سعید احمد بھی منی لانڈرنگ میں ملوث ہے، وزیر خزانہ کے خاص دوست ہونے کی وجہ سے سرمایہ کی غیر قانونی منتقلی میں وزیر خزانہ کی مدد کرتے رہے۔
جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق جے آئی ٹی میں بیان دیتے ہوئے سعید احمد نے ایک اکاونٹ کو تسلیم بھی کیا اور کہا ہوسکتا ہے، اس اکاونٹ کو اسحاق ڈارکے کہنے پر استعمال کیا گیا ہو اور اس اکاؤنٹ سے سڑسٹھ لاکھ ڈالر کی نقل وحمل بھی ہوئی ہو۔
پاناما جے آئی ٹی کے مطابق ان کے ایک بینک اکاؤنٹ کا اوسط بیلنس ستر سے اسی لاکھ ڈالر رہا اور انیس سو ستانوے میں ایک کروڑ سترہ لاکھ ڈالر تک دیکھا گیا، تحقیقات میں سعید احمد کے پانچ اکاؤنٹ سامنے آئے. ان اکاونٹس کے ڈپازٹ کوگروی رکھوا کر ہجویری گروپ کو قرضے فراہم کئے گئے ۔
جے آئی ٹی کی تحقیقات کےمطابق سعید احمد وزیر خزانہ کے خاص دوست ہیں اور ہجویری گروپ سے بھی منسلک رہے ہیں، ہجویری مضاربہ میں شیئر ہولڈر بھی رہے۔
دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جے آئی ٹی کو دیے گئے بیان میں سعید احمد سے متعلق تمام تفصیلات اور رقم کی غیرقانونی منتقلی سے انکار کیا ہے۔