جمعہ, مئی 24, 2024
اشتہار

’انڈسٹری بند ہونے سے بجلی کی طلب کم ہوئی تو یہ خطرے کی گھنٹی ہے‘

اشتہار

حیرت انگیز

بجلی کی مالی سال 2022-23 کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت نیپرا میں سماعت ہوئی جس میں ارکان نے بجلی کی طلب کم ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق نیپرا میں بجلی کی مالی سال 2022-23 کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت سماعت ہوئی جس میں نیپرا حکام نے بتایا کہ ڈسکوز نے اپنے مقررہ کوٹے سے بھی 13 فیصد کم بجلی لی۔ تین بجلی کمپنیوں میں انڈسٹری کی جانب سے بجلی کی طلب کم ہوئی ہے۔ یہ فرق ڈالر کی قدر بڑھنے سے بھی پڑا۔

لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو نے بتایا کہ لیسکو کی بجلی کی طلب میں ایک ہزار میگا واٹ کمی ہوئی ہے۔

- Advertisement -

اس موقع پر نیپرا رکن رفیق شیخ نے کہا کہ انڈسٹری کی ڈیمانڈ کم ہونے سے بجلی کی طلب کم ہونے کو میں نہیں مانتا۔ بجلی کمپنیوں کویہ نہیں پتہ کہ طلب کیوں کم ہوئی ہے، اگر انڈسٹری بند ہونے سے بجلی کی طلب کم ہوئی تو یہ سمجھو کہ یہ خطرے کی گھنٹی ہے۔

نیپرا کے ایک اور رکن مقصود انور خان نے بھی اس صورتحال پر شکوک وشبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طلب کم ہونے کی وجہ موسم نہیں کچھ اور ہے۔

اس موقع پر چیئرمین نیپرا نے یہ بھی بتایا کہ بجلی کمپنیاں 124 ارب روپے کیپسٹی پیمنٹ مانگ رہی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں