وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ نیٹ میٹر صارف انویسٹمنٹ کرکے کیپسٹی چارجز کے بوجھ سے نکلا ہے نیٹ میٹر صارف کو انویسٹمنٹ پر27 روپے فی یونٹ کا منافع ملا ہے اگر نیٹ میٹرنگ پر اقدام نہ کرتے تو 3ہزار ارب سے زائد کا بوجھ صارفین پر پڑتا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں ڈیڑھ سے پونے 2 ہزار میگاواٹ نیٹ میٹرنگ پر شامل کیا جب کہ ڈیڑھ سے پونے 2ہزار میگاواٹ کا فائدہ صارفین کو پہنچا ہے۔
’’اس وقت اگر 27 روپے فی یونٹ صارفین سےخریدیں تو آئندہ نقصان ہو گا، 27 روپے فی یونٹ صارفین سے خریدتے رہیں تو 8سال بعدہمیں برُا کہا جائے گا ہمیں اس طرح بُرا کہا جائے گا جس طرح آج آئی پی پیز سے متعلق کہا جاتا ہے‘‘
net metering rate awais leghari
انہوں نے بتایا کہ آئی پی پیز کے ساتھ اہم معاہدے درست کر لیے ہیں لاکھوں لوگوں کےساتھ کانٹریکٹ کی درستگی ممکن نہیں ہو گی، 4 ارب یونٹ سولرنیٹ میٹرنگ صارفین دیتے ہیں اورپروڈیوس کرتے ہیں آپ کیپسٹی پیمنٹس کے حصےدار نہیں رہتے تو جو باقی صارفین رہتے ہیں، نیٹ میٹر یوسرز رات کو بجلی استعمال کرتے ہیں اور کیپسٹی چارجز کے بوجھ سے نکل جاتےہیں، نیٹ میٹرنگ صارفین سےآئی پی پیز کے مقابلے زیادہ مہنگی بجلی لیں تو یہ نقصان ہے آئی پی پی 9روپے 70پیسے اور نیٹ میٹرنگ سے27روپےکا یونٹ لیں تو یہ نقصان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نیٹ میٹرصارف کےمنافع کو ریگولیٹ کرکےمستقبل کی پلاننگ بنا رہے ہیں ماضی میں لگے آئی پی پیز کا جس طرح مسئلہ ہوا آئندہ نیٹ میٹرنگ کا بھی ہوسکتا ہے نیٹ میٹرنگ سے جو آئندہ مسئلہ ہو سکتا ہے اس کےلیے آج سے ہی کام کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نیٹ میٹر صارف انویسٹمنٹ کر کے کیپسٹی چارجز کے بوجھ سے نکلا ہے، نیٹ میٹر صارف کو انویسٹمنٹ پر27روپے فی یونٹ کا منافع ملا، ہم نیٹ میٹرصارف کےمنافع کو ریگولیٹ کر کے مستقبل کی پلاننگ بنا رہے ہیں نیٹ میٹرنگ پراقدام نہ کرتے تو 3ہزار ارب سے زائدکا بوجھ صارفین پر پڑتا۔