تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کرونا کی نئی قسم کے خلاف ویکسین کتنے دن میں‌ تیار ہوسکتی ہے؟

واشنگٹن: امریکا کی دوا ساز کمپنی فائزر نے کرونا کی نئی قسم کے خلاف کرونا کی نئی ویکسین تیار کرنے کا مشروط اعلان کردیا۔

امریکی کمپنی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اگر کرونا کی نئی قسم ’اومی کرون‘ نے پہلے سے دستیاب ویکسین کے خلاف مزاحمت کی تو نئی دوا کی تیاری شروع کی جائے گی۔

حکام نے امید ظاہر کی کہ ماہرین شبانہ روز محنت کر کے 100 دنوں سے پہلے کرونا کی نئی قسم کے خلاف ویکسین تیار کرلیں گے، جسے ریگولیٹری اتھارٹی کے بعد آزمائش کے لیے مارکیٹ مین پیش کیا جائے گا۔

دوسری جانب برطانوی دوا ساز کمپنی موڈرنا نے بھی کرونا کی نئی قسم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جامع حکمتِ عملی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔

مزید پڑھیں: کرونا وائرس کی ‘بدترین قسم” کتنی خطرناک ہے؟ جانئے

یہ بھی پڑھیں: جینیاتی تبدیلیوں کے بعد سامنے آنے والی کرونا کی نئی قسم ’این یو‘ سے کتنی خطرناک ہے؟

اس کے علاوہ کرونا ویکسین بنانے والی دیگر کمپنیوں نے بھی صورت حال کا جائزہ لینے اور مستقبل کے حوالے سے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

یاد رہے کہ تین روز قبل جنوبی افریقا کے ماہرین نے کرونا کی نئی تغیر شدہ قسم کے حوالے سے انکشاف کیا اور بتایا تھا کہ ایک صوبے میں تقریباً دو درجن شہریوں کو اس کی تشخیص ہوئی ہے۔

افریقی ماہرین نے کرونا کی نئی قسم کو بی ون ڈاٹ ونڈاٹ فائیو ٹو نائن کا نام دیا اور اس کے تیزے سے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ طبی ماہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ کرونا کی یہ قسم ماضی کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -
عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں