تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

امریکا اور بھارت میں کرونا وائرس کی نئی قسم سامنے آگئی

واشنگٹن / نئی دہلی: امریکا اور بھارت میں کرونا وائرس کی نئی قسم کے کیسز سامنے آئے ہیں، ماہرین نے اس کے پھیلاؤ کے حوالے سے حتمی نتائج دینے سے گریز کیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکا اور بھارت سمیت چند دیگر ممالک میں کرونا وائرس کی ایک نئی قسم سامنے آئی ہے جس نے سائنس دانوں کو پریشان کر دیا ہے۔

امریکا اور بھارت کی مختلف ریاستوں میں اومی کرون کی نئی قسم بی اے 2.75 رپورٹ ہوئی ہے اور یہ وائرس تیزی سے پھیلتا دکھائی دے رہا ہے، امریکی ریاست منی سوٹا میں مایو کلینک کے کلینیکل وائرولوجی کے ڈائریکٹر میتھیو بیننکر کا کہنا ہے کہ فی الحال کسی حتمی نتیجے پر پہنچنا قبل از وقت ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں بالخصوص اس وائرس کے پھیلنے کی شرح سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ تیزی سے پھیل رہا ہے، اس بات کا تعین کرنا ابھی باقی ہے کہ آیا اس کے پھیلنے کی شرح کرونا کی بی اے 5 ویریئنٹ سے زیادہ ہے یا نہیں۔

دہلی میں کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس اینڈ انٹیگریٹو بائیولوجی کی سائنسدان لیپی ٹھکرال نے بتایا کہ کرونا وائرس کی نئی قسم ملک کی دور دراز ریاستوں میں رپورٹ ہوئی ہے، یہ وائرس آسٹریلیا، جرمنی، برطانیہ اور کینیڈا سمیت 10 ممالک میں سامنے آیا ہے۔

حالیہ دنوں میں کرونا کی اسی قسم کے 3 کیسز امریکا میں رپورٹ ہوئے تھے، ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین اور اس کی بوسٹر خوراکیں اب بھی کرونا وائرس کے خلاف دفاع کا بہترین ذریعہ ہیں۔

دوسری جانب موسم خزاں میں امریکی حکومت کرونا وائرس کے خلاف تیار کی گئی ویکسین میں مزید بہتری لائے گی تاکہ آنے والی سردیوں سے قبل شہریوں کی قوت مدافعت بڑھائی جا سکے۔

مایو کلینک کے کلینیکل وائرولوجی کے ڈائریکٹر میتھیو بیننکر کے مطابق کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ویکسی نیشن اور بوسٹر خوراکوں کے باجود لوگ وائرس کا شکار ہوئے تاہم ہم نے دیکھا کہ اس سے اسپتالوں میں داخلے اور اموات میں کمی واقع ہوئی تھی۔

Comments

- Advertisement -